پال جی ایلن نے ایبولا کے نتیجے میں یتیم ہونے والے بچوں کی حالت سے نمٹنے کے عہد کے ساتھ ایبولا کے خلاف جدوجہد کو وسیع کردیا

– سیو دی چلڈرن کے لیے سب سے بڑی نجی گرانٹ لائبیریا میں یتیم بچوں کو فوری دیکھ بھال فراہم کرے گی؛ تحفہ ایبولا بحران کے خلاف جنگ کے لیے 100 ملین ڈالر کے عہد کا حصہ ہے

سیاٹل، 13 نومبر 2014ء/پی آرنیوزوائر/ایشیانیٹ باکستان — انسان دوست شخصیت پال جی ایلن نے لائبیریا میں ایبولا بحران کے ہیبت ناک نتائج میں سے ایک،  وائرس سے یتیم ہونے والے بچوں کی دیکھ بھال، کے لیے کئی ملین ڈالر کی گرانٹ کا اعلان کیا ہے۔ یونیسیف کے مطابق رواں سال اب تک گنی، لائبیریا اور سیرالیون میں کم از کم 3,700 بچے اپنے والدین میں سے کسی ایک کو کھو چکے ہیں۔ اس یتیم بچوں کو درپیش چیلنجز ان نوعمر افراد کی زندگیوں پر کئی دہائیوں تک اثرات مرتب کریں گے۔

جناب ایلن لائبیریا کے بچوں کو صحت، آرام اور تعلیم کی فراہمی کے لیے سیو دی چلڈرن کی کوششوں میں مدد کے لیے 6.6ملین ڈالر کا عہد کررہے ہیں۔ سرمائے کی یہ فراہمی مقامی برادری میں شعور اجاگر کرنے کے منصوبوں کا بھی احاطہ کرے گی جس کا مقصد وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنا ہے۔ گرانٹ پال جی ایلن کی ایبولا بحران سے نمٹنے کے منصوبوں میں کم از کم 100 ملین ڈالر کا سرمایہ دینے کے عہد کا حصہ ہے۔ جناب ایلن کی گرانٹ ایبولا سے نمٹنے کے لیے اب تک سیو دی چلڈرن کو وصول ہونے والا سب سے بڑا نجی عطیہ ہے۔

مغربی افریقہ میں سیو دی چلڈرن کے کام کی وڈیو اور تصاویر دیکھنے کے لیے ملاحظہ کیجیے: http://www.tackleebola.com/toolkit-save-the-children.html۔

بچے خاندان کے اراکین کی جدائی اور ان سے بچھڑنے کا سامنا کررہے ہیں، اسی شرح کے ساتھ جس سے ان کے والدین علاج کے لیے داخل ہو رہے ہیں۔ کئی اپنے گھروں  تک محدود ہیں؛ جبکہ وائرس سے بچ جانے والے دیگر بچے اپنی ملکیت یا گھر سے محروم ہوگئے ہیں۔ ایبولا بحران کے یہ نوعمر شکار بسا اوقات تنہا رہ جاتے ہیں یا برادری سے نکال دیے جاتے ہیں جو ان کے حوالے سے بیماری کے خوف سے مبتلا ہوتی ہے۔

سیو دی چلڈرن 20 سے زیادہ سالوں سے مغربی افریقہ میں مضبوط پروگرام موجودگی رکھتی ہے۔ انہوں نے لائبیریا میں ایبولا کے پھوٹتے ہی فوری ردعمل دکھاتے ہوئے اپنا کام شروع کردیا تھا۔ جناب ایلن کی گرانٹ لائبیریا میں مندرجہ ذیل اقدامات کو آگے بڑھائے گی:

  • ایبولا کے اثرات سہنے والے زد پذیر بچوں کا تحفظ: جناب ایلن کی مدد ایبولا کے اثرات سہنے والے بچوں کو بے حرمتی، استحصال، تشدد اور غفلت سے بچانے میں مدد دے گی۔ ان یتیموں کو نفسیاتی اور فرد و معاشرے کے روابط سے پڑنے والے اثرات کا علاج پیش کیا جائے گا، اور خاندان کی تلاش اور دوبارہ ملانے کی خدمات بھی پیش کی جائیں گی۔ بچوں کی بہبود کو یقینی بنانے کے لیے بعد میں بھی ان پر نظر رکھی جائے گی۔
  • ہنگامی تعلیمی منصوبوں کا نفاذ: یونیسیف کے مطابق ایبولا کی وجہ سے بند ہونے والے اسکولوں نے اسکول جانے کے قابل تقریباً ایک ملین بچوں کو باضابطہ تعلیم سے دور کردیا ہے۔ سیو دی چلڈرن ہنگامی تعلیمی پروگرام شروع کرے گی اور اپنے آزمودہ علمی اور حسابی تعلیمی منصوبوں کو اختیار کرکے بچوں کی تعلیم میں مقامی آبادیوں کو مدد دے گی۔ یہ منصوبے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے اور طویل المیعاد اثر کو یقینی بنانے کے لیے کام جاری رکھیں گی۔ ساتھ ساتھ ریڈیو کے ذریعے تعلیمی پروگرامنگ بھی  طالب علموں کے لیے اسکول بند ہونے کے دوران سیکھنا ممکن  بنائے گی۔ گھریلو تعلیم کا منصوبہ وائرس سے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نفسیاتی مدد اور حفظان صحت کے حوالے سے پیغامات فراہم کرے گا۔
  • ایبولا کمیونٹی کیئر مراکز کا سہارا: سیو دی چلڈرن “مقامی برادریوں کو قریب تر” دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے ایبولا کمیونٹی کیئر مراکز تعمیر کررہی اور چلا رہی ہے۔ وہ متاثرہ آبادیوں میں موجودہ جگہوں کو ایسی تنصیبات میں تبدیل کرے گا جو مشتبہ، ممکنہ اور یقینی ایبولا مریضوں کو جدا کرنے اور ان کا مشاہدہ کرنے اور انہیں خدمات فراہم کرنے کے لیے استعمال ہوں گی۔ یہ مراکز سے توقع ہے کہ یہ آلات اور رسد کی صورت میں ضروری مدد کی فراہمی، اور اضافی مراکز کی تعمیر، انتظام اور انہیں چلانے کے ذریعے ایبولا علاج کے یونٹوں پر بوجھ کو کم کریں گے۔ پہلا مراکز اس ہفتے لائبیریا میں شروع ہوگا جبکہ اگلے دو ماہ میں کل دس مراکز کھلیں گے۔
  • مقامی آبادی میں شعور اجاگر کرنے کی اضافی سرگرمیاں: موثر رابطہ ایبولا کو روکنے کے لیے اہم ہے۔ جناب ایلن کا عطیہ لائبیریا کی مقامی آبادی میں شعور اجاگر کرنے اور حساسیت کی سرگرمیوں کو بڑھانے میں مدد دے گا۔ یہ ایبولا علاج کے یونٹوں اور ایبولا دیکھ بھال کے مراکز کے قریب ذرائع ابلاغ کی شمولیت کا فطری نتیجہ ہوگا۔ مزید برآں سیو دی چلڈرن لائبیریا کی وزارت صحت اور وزارت تعلیم کے ساتھ مل کر بدستور کھلے ہوئے اسکولوں میں ایبولا سے تحفظ کے مواد کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے کام کرے گی۔

عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق لائبیریا موجودہ ایبولا وباء سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔ ڈبلیو ایچ او بتاتا ہے کہ 5 نومبر 2014ء تک لائبیریا میں ایبولا کے 6,525 یقینی، ممکنہ یا مشتبہ مریض موجود ہیں اور وائرس کے ذریعے 2,697 اموات ہوچکی ہیں۔

حوصلہ بڑھاتی باتیں:

جناب ایلن نے کہا کہ ” اگر ہم نے درست اقدامات نہیں اٹھائے تو ایبولا کا طویل المیعاد اثر بہت شدید ہوگا ۔ ہمیں لازمی ایسے حلوں پر توجہ رکھنا ہوگی جو مغربی افریقہ کے عوام کی دیرپا مدد کے لیے مستقل ڈھانچہ تعمیر کریں۔ اس آبادی میں بچے سب سے زیادہ زد پر ہیں اور سیو دی چلڈرن جو کام کررہا ہے وہ انتہائی دیکھ بھال اور تعلیم فراہم کرے گا اور بحران کے ان نو عمر شکاروں کے صحت مند مستقبل کو یقینی بنائے گا۔”

سیو دی چلڈرن کی صدر اور سی ای او کیرولن مائلز نے کہا کہ “اپنے حالیہ لائبیریا کے دورے میں میں نے بچوں، خاندانوں اور مقامی آبادیوں پر مہلک ایبولا وائرس کے اثر کو براہ راست دیکھا ہے۔ یتیموں کی تعداد میں روز بروز اضافہ خاص طور پر خطرناک ہے۔ جناب ایلن سے ملنے والی مدد سیو دی چلڈرن کے لیے یقینی بنائے گی کہ وہ زیادہ سے زیادہ ایسے مریضوں کو فوری طور پر دیکھ بھال فراہم کرےجنہیں اس کی سخت ضرورت ہے، اور ان دردناک نقصان سے بچانے میں مدد دی جائے جس کا کئی خاندان سامنا کررہے ہیں۔

جناب ایلن کی اب تک کی امداد:

وباء پھوٹنے کے ابتدائی دنوں سے جناب ایلن اور پال جی ایلن فیملی فاؤنڈیشن کی توجہ ایسے تزویراتی حلوں کی تلاش، انہیں سرمائے کی فراہمی اور ان کے ساتھ تعاون پر مرکوز تھیں جو متاثرہ افراد کے لیے سب سے اہم ضروریات کو پورا کرسکیں۔ جناب ایلن نے TackleEbola.comبھی تخلیق کی تاکہ انفرادی شخصیات کو مخصوص اداروں اور اہم ضروریات کو پورا کرنے کے لیے امداد آسان راستہ فراہم کریں۔

مزید معلومات اور جناب ایلن کی امداد کی مکمل فہرست کے لیے www.tackleebola.comملاحظہ کریں اور ٹوئٹر اور فیس بک پر @TackleEbola اور @PaulGAllen کو فالو کریں۔

 روابط برائے ذرائع ابلاغ:
الیکسا روڈین
ولکان انکارپوریٹڈ
1-206-342-2230+
alexar@vulcan.com

 ڈینا لینگ کیک
بورسن-مارستیلر
1-415-994-4008+
dana.lengkeek@bm.com

 وینڈی کرسچن
سیو دی چلڈرن
1-203-465-8010+
wchristian@savechildren.org

 فل کیرول
سیو دی چلڈرن
1-267-992-6356+
pcarroll@savechildren.org

The post پال جی ایلن نے ایبولا کے نتیجے میں یتیم ہونے والے بچوں کی حالت سے نمٹنے کے عہد کے ساتھ ایبولا کے خلاف جدوجہد کو وسیع کردیا appeared first on AsiaNet-Pakistan.

Latest from Blog