سندھ میں بلوچستان جیسے حالات پیدا نہ کیے جائیں : ایم کیو ایم حیدر آباد

حیدر آباد: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن اشفاق منگی نے کہا ہے کہ سندھ میں بلوچستان جیسے حالات پیدانہ کیے جائیں اگر پاکستان نہ رہا تو یہاں کسی کی سیاست نہیں چل سکے گی ، کالے قانون کو حیدرآباد ،کراچی سمیت ملک بھر کی عوام مسترد کرتے ہیں۔ وہ حیدرآباد پریس کلب کے سامنے لاپتہ کارکنان کی بازیابی کے لئے منعقدہ احتجاجی مظاہرین سے خطاب کررہے تھے انھوںنے کہاکہ متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیاجاتاہے جس کے خلاف کراچی سے کشمور تک احتجا جی مظاہرے کئے جارہے ہیں ‘ ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنان کی عدم بازیابی کے خلاف کل کراچی میں پرامن احتجاجی دھرنا دیا گیاجس میں کارکنان کو بازیاب کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود آج دو کارکنان کی لاشیں ملی ہیں جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہماری جماعت کے 45کارکنان لاپتہ ہیں جبکہ 25کارکنان کو گرفتار کرنے کے بعد ان کی تشدد زدہ لاشیں مختلف علاقوں میں پھینکی گئی ہیں،انھوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں پاکستان مضبوط ہو لیکن ارباب اقتدار ملک کے خلاف ہونے والی سازشوں پر کان دھرنے کے لئے تیار نہیں ہےں جو لوگ ملک کوکمزور کرنا چاہتے ہیںان کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو یہاں کسی کی سیاست نہیں چلے گی ،انھوںنے کہاکہ کراچی معاشی حب ہے، ایم کیو ایم چاہتی ہے کہ ملک سے دہشت گردی ،بھتہ خوری کا خاتمہ ہو لیکن حکومت پرامن احتجاج کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں کررہی ہے اور جو لوگ ملک کے آئین کو نہیں مانتے اور جو اعتراف کرتے ہیں کہ وہ ملک بم دھماکوں میں ملوث ہیں ان سے مزاکرات اورمعاہدے کئے جارہے ہیں ،انھوںنے کہاکہ پاک فوج ، رینجرز اور پولیس کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کو تحفظ فراہم کریں،انھوںنے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیاکہ متحدہ قومی موومنٹ کے لاپتہ کارکنان کو بازیاب کرائیں اور کارکنان کے ماورائے عدالت قتل کا نوٹس لیاجائے بصورت دیگر کراچی سے کشمیر تک احتجاجی دھرنے دئےے جائیں گے ،اس موقع پرسندھ تنظیمی کمیٹی جوائنٹ انچارج شبیر قائم خانی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنا ن پر ظلم و ستم کی انتہا کرد ی گئی ہے ، ظالموں نے ملک کی بنیادیں ہلادیںہیںلیکن انہیں پتہ ہوناچاہئے کہ مظلوموں کی حکومت ایک دن ضرور آئے گی۔ ذونل انچارج حیدرآباد نویدشمسی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کراچی میں آرٹیکل 4 کی خلاف وزری کی جارہی ہے،رات کے اندھیروں اور دن کے اجالوں میں متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنا ن کواغواءکرکے لاپتہ کردیاجاتاہے جبکہ متعلقہ اداروں سے معلوم کیاجاتا ہے تو لاعلمی کا ظہار کیاجاتاہے،انھوں نے کہاکہ متحدہ قومی موومنٹ کے 45 کارکنان لاپتہ ہےں اور 25 کارکنان کواغواءکرنے کے بعد لاشیں ملیں ہیں،انھوںنے کہاکہ ایم کیو ایم کے کارکنان کی لاشوں کے لاوارث سمجھ کے ایدھی کے ذریعے تدفین کردی جاتی ہے جس کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ اپنا آئینی اور قانونی پرامن احتجاج کا استعمال کرتی رہے گی،رکن صوبائی اسمبلی صابر حسین قائم خانی ،خواتین ونگ کی رہنما فوزیہ باجی نے بھی خطاب کیا م، مقررین نے کہا کہ جسقم کے چیئرمین صنعان قریشی نے ایم کیو ایم پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کی ہے جس پر ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیںمظاہرے میں صوبائی اسمبلی کے رکن دلاور قریشی ،راشد خلجی ،زونل اراکین و ممبر سمیت دیگر شعبہ جات کے ذمہ داروں کی کثیر تعداد موجودتھی۔

Latest from Blog