صدارتی اسٹیٹ آف دی یونین خطاب 2013ء کی سرفہرست ترجیح زخمی اعضاء کی بحالی کے پیٹنٹ مالک ڈاکٹر رونگسیانگ سونے “10,000 تجدیدی انسان تخلیق” کرنے کے منصوبے کا اعلان کردیا

لاس اینجلس، 16 اکتوبر 2014ء/پی آرنیوزوائر/ ایشیانیٹ باکستان — تجدیدی حیاتی سائنس، جسے مریکی قومی پالیسی میں “تجدیدی زخمی اعضاء” کہا جاتا ہے، کے پیٹنٹ یافتہ رونگسیانگ سو دنیا بھر میں 10,000 مریضوں کے لیے تجدیدی مادے کی خوراک کے طریقے پیش کررہے ہیں جو عمر رسیدہ معدے و آنت میں دائمی کمزوری کے درد، جراحی علاج کے اشاریوں کے حامل دل کے مرض، یا آخری مرحلے کے پھیپھڑے کے سرطان میں مبتلا ہیں۔ ان کی آزمودہ سائنس اعضاء کے لاعلاج امراض کی تجدیدی بحالی تخلیق کرتی ہے جو ادویات کے علاج سے ناممکن ہو اور ایک پیٹنٹ یافتہ پی آر سی طریقہ علاج کے ذریعے اعضاء کی بحالی اور تجدید کرتی ہے جو ان کی مشہور عالم تجدیدی مادے کی خوراک کے نفاذ کے بعد پانچ سالوں تک پھیلی ہے۔

تصویر – http://photos.prnewswire.com/prnh/20141015/152414

ڈاکٹر سو کی جامع سائنسی دریافتیں مشہور لاعلاج امراض کے حامل اعضاء کی بحالی اور عمر رسیدہ عضو کی جوان اور صحت مند حالت میں بحالی کے حقیقی نتائج ظاہر کرچکی ہیں۔ 10,000 تجدیدی انسانوں کی منصوبہ بندی کا آغاز کرکے ڈاکٹر سو چاہتے ہیں کہ دنیا بھر کے افراد تجدیدی انسان کی پیدائش کا مکمل عمل ملاحظہ کریں اور پی آر سی تجدیدی حیاتی سائنس کا فائدہ دیکھیں جو جو ان کی طبی ایپلیکیشن تحقیق نتائج سے نکلی ہے جس نے ثابت کیا کہ گہرے جلے ہوئے زخم کے زندہ بافتوں میں موجود پی آر سی خلیات کو جگایا اور انہیں جلد کے-19 پلیوریپوٹنٹ اسٹیم خلیات میں صحیح حالت میں بحال کیا، جس کے بعد جلد بننے کے عام عمل  کے ساتھ نئی جلد کی عضو کے مطابق شکل بنی۔ ڈاکٹر سو کی پی آر سی تجدیدی حیاتی اسئنس ایک نیا زندگی کی  سائنس کا نظام ہے، جو 2001ء میں پیٹنٹ حقوق کے لیے داخل کیا گیا اور امریکہ سمیت دنیا بھر کے ممالک میں پیٹنٹ حقوق حاصل کیے۔

ڈاکٹر رونگسیانگ سو اب پی آر سی تجدیدی جلدی اعضاءکے لیے اپنے سائنسی طریقوں کو مکمل طور پر متعدد انسانی اعضاء کی بحالی کے علم میں شامل کرچکے ہیں، جن میں دیکھا جاچکا ہے کہ متعدد انسانی اعضاء میں قبل از وقت کمزور پڑنے والے خلیات، زخمی ہونے کی وجہ سے غیر فعال خلیات، اور تبدیل شدہ یا غیر معمولی طور پر مردہ خلیات بھی کو خودکار طور پر تبدیل کرکے نئے خلیات کی مکمل طور پر دوبارہ تخلیق کے لیے تجدیدی عمل کی کوشش دیکھی جاسکتی ہے، اور یوں زخمی اعضاء کی تجدیدی بحالی اور قبل از وقت کمزور پڑنے والے اعضاء کا احیاءحاصل کیا جاسکتا ہے۔

مزید برآں، ان کا عمل ثابت کرچکا ہے کہ آخری مرحلے کے سرطان کے مریضوں میں پی آر سی تجدیدی حیات کے عمل کو متحرک کرنے کے لیے تجدیدی مادے کی خوراک کا استعمال انہیں صحت کی بحالی اور وصولی دے سکتا ہے جو اپنی ہی تجدیدی زندگیوں کے ذریعے مجموعی زندگیوں کو مدد دے رہی ہے، اور یوں طویل زندگی پیش کررہی ہے۔ ڈاکٹر رونگسیانگ سو کا 10,000 مریضوں کو تجدیدی انسان بنانے میں مدد دینے کا منصوبہ ان کے نر چوہوں پر کیے گئے تجربات کے نتائج کی بنیاد پر ہے جنہوں نے ظاہر کیا کہ وہ جوان رہے اور ایک جوان اور صحت مند حالت برقرار رکھی اور پی آر سی تجدیدی زندگی کے آغاز کے بعد زندگی کے دورانیے کو دوگنا کیا۔ مزید برآں، بنیادی تجدیدی انسان تجربات کے نتائج ظاہر کرچکے ہیں کہ208 رضاکار جنہوں نے 5 سال تک تجدیدی مادے کی خوراک حاصل کی نے بہتر صحت اور طویل زندگی پائی۔

ڈاکٹر سو کا ہدف اپنی طبی ایپلیکیشنز کو 10,000 مریضوں میں دہرانا ہے تاکہ لوگوں کو جلد یہ جاننے میں مدد ملے کہ وہ تجدیدی زندگی کی صلاحت رکھتے ہیں اور اور تجدیدی مادے کی خوراک کی ذریعے فوری طور پر اپنی تجدیدی زندگیوں کا لطف اٹھا سکتے ہیں جو انہیں زیادہ صحت مند اور طویل زندگی گزارنے کی صلاحیت دیتی ہے۔ پی آر سی انسانی جسم میں پیدائشی طور پر موجود ہوتی ہے، جو پلیوریپوٹنٹ اسٹیم جنین سے انسانی جسم کی تشکیل کے مجموعی عمل میں اسٹیم سیل خلیہ تیاری سے ماخوذ ہوتی ہے، اور ساتھ ساتھ پیدائش کے بعد اعضاء اور بافتوں کے تجدیدی عمل سے بھی۔ پی آر سی ہر جسم میں موجود ہوتی ہے، یوں ہر فرد تجدیدی میکانزم رکھتا ہے۔ مکمل غذائی اجزاء کی تجدیدی خوراک جب تک ملتی رہے گی انسانی جسم پی آر سی کو جگانے اور پروان چڑھانے کے قابل ہے اور انسانی جسم کو تجدیدی حیات کو تخلیق کرنے کی اجازت دے گا جو اپنے اعضاء اور بافتوں کی مکمل تجدید اور بحالی کو ممکن بناتا ہے۔

یہ ڈاکٹر رونگسیانگ سو کے ایجادی پیٹنٹس کا سائنسی مرکزہ ہے۔ اس ایجاد کے لیے ڈاکٹر رونگسیانگ سو کو 2013ء میں گولڈن بیاٹیک ایوارڈ سے نوازا گیا تھا، جو ان سے پہلے سابق صدر جارج ڈبلیو بش، صدر ولادیمیرپیوتن اور فرانس کے سابق صدر ژاکشیراک جیسےنامزدگان کودیا جاچکا تھا۔ ایجاد کے حصے کے طور پر “زخمی اعضاء کی ازسرنو تخلیق” کا حوالہ صدر اوباما کے 2013ء میں اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں تھا جب انہوں نے حیاتی سائنس ترقی پر امریکہ کی قومی پالیسی کے مستقبل پر خطاب کیا تھا۔

متعدد بڑے ابلاغی اداروں سے حالیہ انٹرویوز میں ڈاکٹر رونگسیانگ سو نے منصوبے کی نئی اصطلاح کی وضاحت کی جسے “تجدیدی انسان” کہا جارہا ہے اور ساتھ میں انسانی تجدیدی زندگی کی دنیا کے لیے تاریخی انقلاب کی اہمیت کی بھی۔ ڈاکٹر سو نے واضح کیا کہ تجدیدی حیاتی سائنس انسانی جسم میں پی آر سی کے پیدائشی تجدیدی میکانزم سے ماخوذ ہے جسے انہوں نے دریافت اور متحرک کیا۔ ایک مرتبہ متحرک کیے جانے کے بعد پی آر سیز مختلف عضویاتی بحالی اور تجدید کے افعال سرانجام دیتے ہیں تاکہ انسانی جسم کو موجودہ مرضیاتی حالات جیسا کہ عضو کے زخمی، ضعیف، بیمار ہونے اور رسولی جیسی صورتحال سے گزشتہ جوان حالت پر لے جائیں۔

جب جسم خود بحالی کے ایسے کسی سلسلے اور ضرورت پڑنے پر پی آر سی کو کسی بھی وقت جگانے کے میکانز م سے گزرتا ہے  تو وہ اصل عضویاتی حدود اور عرصہ حیات کو توڑ دے گا اور خودکار طور پر خود تجدید و بحالی کے افعال کے ساتھ “تجدیدی انسان” تخلیق کرے گا۔ اب سے ڈاکٹر سو کے دنیا بھر میں 10,000 افراد کی مدد کرنے کے لیے نفاذ کے ساتھ “تجدیدی انسانوں” کی پہلی نسل کے رہنما گروہ کی تشکیل کے لیے دنیا کے ہر کونے سے تجدیدی انسان بھریں گے اور بنی نوع انسان کو بالکل نئی دنیا دکھائیں گے۔

ذیل میں نئی سائنس کے مرکزی خیالات پر ڈاکٹر سو کے ساتھ انٹرویو کے سوال و جواب کا حصہ شامل ہے، جو سائنٹیفک چائنیز (شمارہ ستمبر 2014ء) میں سرورق کی کہانی کے طور پر شائع ہوا۔

مکمل مضمون بھی دیکھا جا سکتا ہے: مکمل مضمون

صحافی: ہم نے پایا ہے کہ انسانی جسم کی تجدیدی بحالی کی سائنس (HBRRS) میں کئی نئے خیالات ہیں، جیسا کہ تجدیدی انسان، بنیادی انسان، تجدیدی بحالی وغیرہ۔ عوام ان خیالات سے نسبتاً ناآشنا ہیں، براہ مہربانی مختصراً ان کے معانی بتائیں۔

رونگسیانگ سو: انسانی تجدیدی حیات کی سائنس (جو HBRRS کے نام سے بھی مشہور ہے) ایک جدید حیاتی سائنس ہے، اس میں کئی بنیادی تصورات شامل ہیں، عوام کو سمجھنے میں مدد کے لیے ہم چند بنیادی تصورات کو مختصراً بیان کرتے ہیں۔ اس سائنس میں “بنیادی زندگی” کا حوالہ انسانی اعضاء کی تعمیر کے ذریعے خلیات سے تخلیق کی گئی زندگی ہے؛ جبکہ “تجدیدی زندگی” کی اصطلاح کا مطلب انسانی اعضاء کے بننے کے بعد پی آر سیز کی جانب سے تخلیق کی گئی زندگی ہے۔ “بنیادی انسان” ہماری لغت میں ایسے فرد کو کہا جاتا ہے جو جس کی بنیادی زندگی جسم کے بڑھنے سے مشتق ہو لیکن اس میں تجدیدی عمل متحرک نہ ہوا ہو؛ جبکہ وہ متحرک تجدیدی عوامل جو بنیادی اور تجدیدی دونوں زندگیاں رکھتے ہوئے “تجدیدی انسان” کہلاتے ہیں۔

“پی آر سی” اس سائنس کا بنیادی موضوع ہے جو انسانی بافتوں اور اعضاء میں موجود جسمانی خلیات کی ایک قسم ہیں اور نئے خلیات، بافتوں اور جسم کے نئے اعضاءکی تخلیق نو کے لیے اسٹیم خلیے کیکار گزاری کو متحرک کرنے کے قابل ہیں۔ “تجدیدی جوہر” اس غذائی صورت کو کہتے ہیں جو خصوصی طور پر پی آر سیز کو جگائے اور پی آر سیز اور اسٹیم خلیات کو خوراک دے۔ انسانی جسم 206 اقسام کی پی آر سی رکھتا ہے اور اسی حساب سے 206 اقسام کے تجدیدی مواد ہیں۔ ہماری سائنس کی بنیاد تجدیدی بحالی، تجدیدی اعادے کو حاصل کرنا ہے اور اسی طرح یوں اسٹیم خلیات کے عوامل سے کھیلنے کے لیے پی آر سی کو جگانے اور خوراک دینے کے لیے تجدیدی مواد کے استعمال کرنا ہے۔

یہاں “تجدیدی بحالی” کا مطلب ہے کہ انسانی اعضاء کا ڈھانچہ اور کارگزاریعام ڈگر سے ہٹی ہوئی حالت سے عام حالت پر تبدیل ہوجائے ان طریقوں سے جو مہلک عضوی کا علاج کریں، جبکہ “تجدیدی اعادہ” نوجوان حالت اور انسانی اعضاء کی خوردبینی بافتوںکی شکلی حالت میں تبدیلی اور تجدیدی حیات کی تجدید ی بحالی و اعادے کی صورت میں تخلیق ہے۔

ڈاکٹر رونگسیانگ سو کے بارے میں:

ڈاکٹر رونگسیانگ سو “انسانی جسم کی تجدیدی بحالی کی سائنس” (HBRRS) کے موجد اور بانی اور زخمی اعضاء کی بحالی کے سائنسی طریقے کےپیٹنٹ یافتہ– جو صدر اوبامہ کے 2013ء اسٹیٹ آف دی وینین خطاب میں سرفہرست ترجیح قرار دی گئی تھی- پیٹنٹ ٹیکنالوجیکل طریقے کے بانی ہیں جو انسانی جسمانی خلیات کو پلیوریپوٹنٹ اسٹیم خلیات میں تبدیلی کرتا ہے اور بافتوں اور اعضاء کو عضویاتی طور پر ازسرنو تخلیق کرتا ہے، اور ساتھ ساتھوہ ممکنہ تجدیل خلیہ (پی آر سی) پیٹنٹ کے بھی موجد ہیں۔

مزید معلومات کے لیے رابطہ کیجیے: جین ویسٹ گیٹ، 9276-209-336-1+، jane@westgatecom.comیا چیرل ریلے:
1798 -683- 703- 1+ cherylrileypr@comcast.net

Latest from Blog