سن ایڈیسن نے فلپائن میں افادۂ عام کے لیے 300 میگاواٹ شمسی توانائی کے لیے ابوئٹزپاور کے ساتھ معاہدہ کرلیا

فلپائن کے معروف عام تجارت کے آزاد بجلی پیدا کرنے والے ادارے کے ساتھ 3 سالہ خصوصی شراکت داری

بیلمونٹ، کیلیفورنیا، 12 نومبر 2014ء/پی آرنیوزوائر/ ایشیانیٹ پاکستان — معروف شمسی ٹیکنالوجی بنانے اور شمسی توانائی کی خدمات فراہم کرنے والے ادارے سن ایڈیسن انکارپوریٹڈ (این وائی ایس ای: SUNE) نے آج اعلان کیا کہ وہ ابوئٹز پاور کارپوریشن (ابوئٹزپاور) کی مکمل ملکیت ماتحت ادارے ابوئٹز رینیوایبلز کے ساتھ مشترکہ ڈھانچے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ معاہدہ اگلے تین سالوں میں فلپائن میں افادۂ عام کے لیے شمسی ضیائی توانائی سے 300 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے منصوبے کے لیے تلاش، تیاری، تعمیر اور چلانے کو باضابطہ صورت دیتا ہے۔

سن ایڈیسن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احمد شاتیلا نے کہا کہ “ایک یہ شاندار شراکت داری ہے۔ ابوئٹزپاور فلپائن میں افادۂ عام کے لیے بجلی پیدا کرنے والی مارکیٹ میں تجربہ رکھتا ہے، اور سن ایڈیسن عالمی معیار کی شمسی ٹیکنالوجی اور اسے پیش کرنے کی صلاحیت میں معروف ہے۔ مل جل کر ہم فلپائن میں عوام کے لیے سستی و فوری شمسی توانائی فراہمی کے لیے بہترین مقام رکھتے ہیں۔”

ابوئٹز پاور کارپوریشن کے ایگزیکٹو آفیسر ایرامون آئی ابوئٹز نے کہا کہ “ہم مستقل نئے وسائل تلاش کررہے ہیں، اور سن ایڈیسن کے ساتھ یہ خصوصی معاہدہ ایک اہم سنگ میل اور قابل تجدید توانائی کے ہمارے موجودہ پورٹ فولیو میں ایک مبارک اضافہ ہے۔ مقامی مارکیٹوں کے لیے ہماری گہری معلومات، اور سن ایڈیسن کا ثابت شدہ ماضی ماضی اور جدید ٹیکنالوجی، ہمیں اپنے ہدف کو فوری طور پر حاصل کرنے کے قابل بنائے گی۔”

ابوئٹز رینیو ایبلز کے ساتھ شراکت داری 2015ء میں افادہ عام کے لیے فلپائن میں شمسی  توانائی کے منصوبوں کے سلسلے کا پہلا منصوب تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ سن ایڈیسن اس کے بعد سستے شمسی توانائی حل پیش کرنے کی صلاحیت کے بل بوتے پر ترقی پذیر اور ابھرتی ہوئی توانائی مارکیٹوں میں بجلی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بھارت اور چین میں ایسے ہی انتظامات کرے گا۔

سن ایڈیسن کے بارے میں

سن ایڈیسن بجلی کی پیداوار، تقسیم اور ملکیت کے بارے میں تصور کو تبدیل کرنے میں اہم رہنما ادارہ ہے۔ سن ایڈیسن شمسی ٹیکنالوجی تیار کرتا اور شمسی توانائی کے پلانٹ تعمیر کرتا، ان میں سرمایہ کاری کرتا، تنصیب کرتا اور انہیں چلاتا ہے، پہلے سے طے شدہ قیمت پر گھریلو، کمرشل، سرکاری اور عام صارفین کو بجلی اور خدمات فراہم کرتا ہے۔ سن ایڈیسن اپنے رینیوایبل آپریشن سینٹر (آر او سی) کے ذریعے 24 گھنٹے اور ساتوں دن دنیا بھر میں سینکڑوں شمسی نظاموں کے لیے اثاثہ جاتی انتظام، نگرانی اور رپورٹنگ کی خدمات فراہم کرتا ہے۔ سن ایڈیسن شمالی امریکہ، یورپ، لاطینی امریکہ، افریقہ، بھارت اور ایشیا میں دفاتر رکھتا ہے۔ سن ایڈیسن کے عام حصص نیو یارک اسٹاک ایکسچینجز میں “SUNE” کی علامت کے تحت مندرج ہیں۔ مزید جاننے کے لیے www.sunedison.comدیکھیں۔

ابوئٹزپاور کے بارے میں

ابوئٹز پاور فلپائن میں بجلی کی صنعت کا رہنما قومی ادارہ ہے جو بجلی کی پیداوار، تقسیم، خوردہ توانائی فروخت اور تجارت اور توانائی موثریت میں سرگرم ہے۔ اس کا موجودہ پیداواری پورٹ فولیو 2,210 میگاواٹس ہے جس میں جیوتھرمل، ہائیڈرو، کول اور آئل پلانٹس شامل ہیں۔ یہ اگلے پانچ سالوں میں 2,000 اضافی میگاواٹس کی تعمیر سے بھی وابستہ ہے۔ ابوئٹزپاور جنوب مشرقی ایشیا میں خاص طور پر قابل تجدید توانائی کے شعبے میں بین الاقوامی توسیع کے مواقع بھی دیکھ رہا ہے۔

اے آر آئی قابل تجدید توانائی کی پیداوار میں ابوئٹزپاور کی سرمایہ کاری کی ہولڈنگ کمپنی ہے۔

مزید جاننے کے لیے www.aboitizpower.comدیکھیں

اس اعلامیہ میں زیر بحث آنے والے متعدد معاملات مستقبل کے حوالے سے بیانات ہیں، جن میں اگلے تین سالوں میں فلپائن میں افادۂ عام کے لیے 300 میگاواٹس شمسی توانائی کی پیداوار کے لیے تلاش،  تعمیر اور چلانے؛ فلپائن کے عوام کے لیے سستی شمسی توانائی کی فراہمی؛ اور 2015ء سے فلپائن میں عام استعمال کی شمسی توانائی کے منصوبوں کے سلسلے کا پہلا آغاز کرنا شامل ہیں۔ ایسے بیانات متعدد خطرات اور غیر یقینی کیفیات کے حامل ہیں جو حقیقی نتائج کو مستقبل کے حوالے سے بیانات سے یکسر مختلف کرسکتے ہیں۔ ممکنہ خطرات اور  غیر یقینی کیفیات میں موزوں انضباطی شرائط اور شمسی توانائی کی پیداوار کے فوائد میں تبدیلی؛ عام کاروباری و اقتصادی حالات؛ بشمول صنعت کی مخصوص مدتی، اور سن ایڈیسن کے امریکہ کے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں درج کرائی گئی دستاویزات میں لکھے گئے خطرات شامل ہیں۔ مستقبل کے حوالے سے بیانات سن ایڈیسن کے خبری اعلامیہ کی تاریخ تک محدود ہیں۔ البتہ سن ایڈیسن مستقبل کے حوالےسے ان بیانات  کو تازہ کرنے کے کسی ارادے یا ذمہ داری سے دستبردار ہے۔

Latest from Blog