کراچی(پی پی آئی)پاکستان کے نامور شاعر،ادیب اور کالم نگار جمیل الدین عالی کی 9ویں 23نومبر کو منائی گئی۔ 20 جنوری 1925کو دہلی کے ادبی گھرانے میں آنکھ کھولنے والے جمیل الدین عالی نے معاشیات میں بی اے کی ڈگری حاصل کی اور اس کے بعد وزارت کامرس میں اسسٹنٹ کے طور پربھرتی ہوئے۔برصغیر کی تقسیم کے بعداپنے خاندان کے ہمراہ پاکستان ہجرت کی اور نیشنل بینک میں ملازمت اختیار کی۔ 1965کی جنگ میں جمیل الدین عالی نے افواج پاکستان کا لہو گرمانے کیلئے شاندار نغمہ ’اے وطن کے سجیلے جوانوں‘لکھا جسے ملکہ ترنم نور جہاں نے گا یا۔اس کے علاوہ بھی جمیل الدین عالی نے متعدد مشہور ملی نغمے گیت اور دوہے لکھے جو زبان زد عام ہوئے۔جمیل الدین عالی کئی کتابوں کے مصنف بھی تھے اور اس کے علاوہ وہ روزنامہ جنگ میں ’نقارخانے میں‘کے عنوان سے کالم بھی لکھتے رہے۔ان کی ادبی خدمات پر حکومت پاکستان نے انہیں تمغہ حسن کارکردگی اور ہلال امتیاز سے بھی نوازا۔جمیل الدین عالی ذیابطیس کے مرض کے باعث 23نومبر 2015کو دار فانی سے کوچ کرگئے لیکن ان کی ادبی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔