کراچی(پی پی آئی)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) سجاد غنی نے ملاقات کی۔ملاقات میں پروجیکٹ ڈائریکٹر کے فور عامر مغل اور صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو، وزیر بلدیات سعید غنی، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری آبپاشی ظریف کھیڑو، سی ای او کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ صلاح الدین بھی موجودتھے،اجلاس میں کے فور پروجیکٹ، آر بی او ڈی ٹو، حب ڈیم کے پانی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔چیئرمین واپڈا کی وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی کہ کے فور پر 53 فیصد کام ہوچکا ہے، کے فور فیز ون میں 260 ایم جی ڈی پانی کراچی کو مہیا ہوگاکے فور کی توسیع کا کام ورلڈ بینک سے فائنل ہوگیا ہے، اجلاس میں بتایا گیا کہ توسیعی کام مارچ 2025 سے شروع ہوجائے گا۔وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر بلدیات سعید غنی کو ہدایت دی کہ کے فور پروجیکٹ کی توسیع کا کام شروع کریں سندھ حکومت فنانس کرے گی کیونکہ کے فور پروجیکٹ ہمارے لیئے بہت اہم ہے، وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ بلا شبہ کراچی کی پانی ضروریات کو مکمل کرنے میں کے فور منصوبہ اہم کردار ادا کرے گا،سندھ حکومت کے فور کے لیئے 50 میگاواٹ کا پاور پروجیکٹ سپلائی کو یقینی بنائے گی،چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) سجاد غنی نے کہا کہ 132 کے وی گرڈ اسٹیشن کا کام سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے،، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ حسیکو سے بات ہوگئی ہے، جلد اس پر کام شروع کرواتے ہیں۔آر بی او ڈی سے متعلق مسائل سے صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو نے چیئرمین واپڈا کو آگاہی دی، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سیلاب کے دنوں میں سندھ حکومت نے آر بی او ڈی کی مرمت کروائی تھے طے پایا کہ واپڈا اور محکمہ آبپاشی کے انجنیئرز آر بی او ڈی کی ٹیکنیکل اسٹڈی کرینگے، آر بی او ڈی سے 6000 ٹی ڈی ایس والا پانی آتا ہے جو منچھر میں ڈالنا تباہی ہے یہ فیصلہ ہوا تھا کہ پانی ٹریٹ کر کے منچھر میں ڈالا جائے گا۔حب کینال سے مزید پانی لینے پر بھی اجلاس میں بات چیت کی گئی۔میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہم ایک الگ کینال بھی بنا رہے ہیں جس کے لیئے 50 ایم جی ڈی مزید پانی دیا جائے، چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) سجاد غنی نے بتایا کہ واپڈا کے حب ڈیم سے پانی کے واجبات کے ایم سی پر واجب ہیں، جس پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ واپڈا کے کے ایم سی پر جو واجبات ہیں ادا کردینگے۔