‫ژین-آؤ نے “صحت مند چین” پروگرام میں پیش پیش

ڈالیان، چین، 21 ستمبر 2016ء/سن ہوا-ایشیانیٹ/– نیوکلین، جو اب نیوکلک ایسڈ کے طور پر جانا جاتا ہے، 1868ء میں سوئس ماہر حیاتیات فریڈریخ میشر کی جانب سے خلیے کے مرکزے میں پائا گیا تھا۔ بعد ازاں 1953ء میں برطانوی ماہر حیاتیاتی طبیعیات فرانسس کرک اور امریکی حیاتیاتی کیمیا دان جیمز واٹسن نے ڈی این اے ڈھانچے کے دہرے کنڈل دار نمونے کی دریافت کی اور نیوکلائیڈ تحقیق کو ایک نئے مقام تک پہنچا دیا جس نے حیاتی سائنس کے نئے عہد کا آغاز کیا۔

یہ ژین-آؤ تھا جس نے چین میں عاماستعمال کے لیے نیوکلک ایسڈ متعارف کروایا۔ 1996ء میں قائم ہونے والا اور ژین-آؤ بایو ویلی میں مقیم ژین-آؤ ڈالیان ایڈوانسڈ ایکوئپمنٹ مینوفیکچرنگ زون میں 38,000 مربع میٹرز کے رقبے پر واقع ہے اور 2.2 ارب یوآن سے زیاد کی کل سرمایہ کاری رکھتا ہے۔

بیس سال کی ترقی کے بعد ژین-آؤ ڈالیا کی بایوٹیک صنعت اور چین کی صحت کی صنعت دونوں کے اہم ترین اداروں میں سے ایک بن چکا ہے۔ ژین-آؤ نے درجنوں تحقیقی اداروں اور ملک میں اور بیرون ملک سو سے زیادہ سائنس دانوں کے ساتھ طویل المیعاد تعاون کے تعلقات قائم کر رکھےہیں۔

آنے والے سالوں میں ژین-آؤ صحت کی صنعت پر توجہ رکھے گا اور خود کو منافع، مسابقت اور تحفظ پذیری کے حامل ادارے میں تبدیل کرنے کے تزویراتی ہدف سے جڑا رہے گا۔ ژین-آؤ صحت کی خدمات فراہم کرنے والی صنعت کے ماحول اور انتظام دونوں کو بہتر بنا کر صحت کی خدمات کے نظام کا بنیادی خاکہ بھی آگے بڑھائے گا۔ اپنے بنیادی فوائڈ اور مسابقت کے ساتھ ژین-آؤ آگے بڑھتا رہے گا اور خود کو بین الاقوامی مسابقت رکھنے والی معروف چینی بایوٹک کمپنی کی حیثیت سے ترقی دے گا۔

ذریعہ: ژین-آؤ

تصویری منسلکات کے روابط:
http://asianetnews.net/view-attachment?attach-id=276397

Latest from Blog