کراچی، 12 مئی (پی پی آئی) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئندہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے ترقیاتی حکمت عملی کی منظوری دی ہے، جس میں سیلاب سے تباہ شدہ اسکولوں کی تعمیر نو کے ساتھ ساتھ پانی کے بنیادی ڈھانچے، شمسی توانائی، صنعتی اور زرعی شعبوں میں کلیدی سرمایہ کاری پر زور دیا گیا ہے۔پیر کو وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، مراد علی شاہ نے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کو ہدایت کی کہ وہ مالی سال 2025-26 کے لیے ADP تیار کرے، جس میں ان اسکیموں کو ترجیح دی جائے جو تکمیل کے لیے تیار ہیں اور جو بنیادی ڈھانچے کوتقویت دیتی ہیں۔ انہوں نے منظوری سے قبل تمام نئی تجاویز کی فزیبلٹی کا جائزہ لینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، “ترقی کو مؤثر اور قابل عمل دونوں ہونا چاہیے۔اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی و ترقیات سید ناصر حسین شاہ، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ، پی اینڈ ڈی بورڈ کے چیئرمین نجم احمد شاہ اور سینئر فنانس اینڈ پلاننگ حکام نے شرکت کی۔رواں مالی سال ADP (2024-25) کی رقم 493 ارب روپے تھی، جس میں ضلعیADP کے تحت 55 ارب روپے شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ کے مطابق، رواں سال کے دوران 4,644 ترقیاتی اسکیمیں شروع کی گئی تھیں، جن میں سے 1,812 جون 2025 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔ “محکموں کو بروقت تکمیل کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے،” مراد علی شاہ نے انتظامی سربراہوں پر زور دیا کہ وہ اپنی منصوبہ بندی کو مکمل تیاری کے ساتھ ترتیب دیں۔خاص طور پر سیلاب سے متاثرہ تعلیمی انفراسٹرکچر پر توجہ دی جائے گی، جسے وزیراعلیٰ نے بحالی کی وسیع تر کوششوں کے درمیان “اولین ترجیح” قرار دیا۔ شمسی توانائی کے منصوبوں اور پانی کے انتظام کے اقدامات کی شمولیت کا مقصد صوبے میں توانائی کی مسلسل قلت اور موسمیاتی خطرات کو دور کرنا ہے۔حکام نے تمام مجوزہ اسکیموں کا ایک جامع جائزہ لینے پر اتفاق کیا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وسائل کی تقسیم ترقی اور علاقائی ضروریات کے مطابق ہو۔ نظرثانی شدہ کو اس سال کے آخر میں 2025-26 کے صوبائی بجٹ کے حصے کے طور پر حتمی شکل دی جائے گی۔
Next Post
بھارت نے اپنی شکست کو تسلیم نہیں کیا اور کسی بھی وقت کوئی ایڈونچر کر سکتا ہے:مسرت جمشید چیمہ
Tue May 13 , 2025
لاہور،13مئی (پی پی آئی)پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے اپنی شکست کو تسلیم نہیں کیا اور کسی بھی وقت کوئی ایڈونچر کر سکتا ہے۔خیبر پختونخواہ اور خاص طور پر عمران خان سے متعلقہ معاملات کو حل کرنا چاہیے۔ انہوں […]