ملائیشیا کے انجینئرنگ، میزبانی و تفریح انتظامات اور مذہبی علوم دنیا کے 50 بہترین مضامین کی درجہ بندی میں شامل

ملائیشیا کی جانب سے تمام سند یافتہ طالب علموں کو فراہم کرنے کے لیے اعلیٰ تعلیمی نظام کی از سر نو تیاری کے ساتھ 50 بہترین میں 11 مضامین اور 100 بہترین میں 52 مضامین کو درجہ ملا ہے

کوالالمپور، ملائیشیا، 3 مئی 2017ء / پی آر نیوزوائر

دنیا بھر میں 12 ویں ترجیحی تعلیمی مقام (یونیسکو 2014ء) کا درجہ رکھنے والا ملائیشیا اپنی عالمی درجہ بندی کو مسلسل بہتر کرتے ہوئے بین الاقوامی تعلیم کے معیاری مرکز کے طور پر اپنے مقام کو مستحکم کر رہا ہے۔

ملائیشیا کی اعلیٰ تعلیم اور بین الاقوامی طالب علموں کو خدمات کو دنیا بھر میں فروغ دینے کی ذمہ دار وزارت اعلیٰ تعلیم کے ایک ادارے ایجوکیشن ملائیشیا گلوبل سروسز (ای ایم جی ایس) کے سربراہ محمد یزید عبدالحمید نے کہا کہ “کیو ایس عالمی جامعات درجہ بندی بلحاظ مضامین 2017ء سے ظاہر ہوا ہے کہ ملائیشیا کی 4 جامعات کے 11 مضامین کو دنیا کے 50 بہترین میں شامل رکھا گیا ہے جبکہ 52 مضامین دنیا کے 100 بہترین میں شامل ہیں۔”

یونیورسٹی آف ملایا (یو ایم) سب سے زیادہ 5 مضامین کے ساتھ 50 بہترین میں نمایاں ہے، اسے الیکٹرانک و برقی انجینئرنگ میں 23واں، ترقیاتی علوم میں 26واں، میکینکل انجینئرنگ میں 33واں اور کیمیکل انجینئرنگ میں 38واں درجہ حاصل ہوا ہے۔ ٹیلر کی جامعہ اور یونیورسٹی سینز ملائیشیا میزبانی و تفریحی انتظام میں بالترتیب 29ویں اور 32ویں نمبر پر ہیں۔ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی ملائشیا (آئی آئی یو ایم) دینیات، الٰہیات، اور مذہبی علوم کے لیے 46ویں نمبر پر ہے۔

محمد یزید نے مزید کہا کہ “اسلامی بینکاری و مالیات بھی ملائیشیا کی مہارت ہے۔ آئی این سی ای آئی ایف اور آئی آئی یو ایم نے اسلامی بینکاری پر ہونے والی دنیا بھر کی تحقیق و اشاعت میں تقریباً 11 فیصد حصہ لیا ہے۔”

480 تعلمی اداروں پر مشتمل ملائیشیا کا نیٹ ورک قبل از یونیورسٹی، انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کی سطح پر 6 ہزار پروگرامات پیش کر رہا ہے۔ ملائیشیا میں معروف برطانوی، آسٹریلوی اور چینی جامعات کی نو شاخیں موجود ہیں جن میں سے تین – موناش، ساؤتھمپٹن اور ناٹنگھم کو دنیا کی 100 بہترین میں شمار کیا جاتا ہے۔ ان جامعات کے مرکزی کیمپس کے برعکس ملائیشیا میں پڑھنے سے تعلیمی اخراجات میں کم از کم 30 فیصد بچت ہوتی ہے۔

محمد یزید نے کہا کہ ” اعلیٰ تعلیم کے  عالمی منظرنامے میں ایک اہم چیلنج اخراجات ہیں۔ ملائیشیا ایک مفید حل ہے – ہم کم تعلیمی اخراجات، کم مصارف زندگی کے ساتھ معیاری تعلیم فراہم کرتے ہیں جو طالب علموں کے تجربہ میں زبردست اضافہ کرتا ہے۔ کوالالمپور کو مسلسل تیسرے سال طالب علموں کے لیے دنیا کا سب سے سستا شہر منتخب کیا گیا ہے (کیو ایس بیسٹ اسٹوڈنٹ سٹیز سروے 2016)۔”

ملائیشیا میں بہت سے کالجز جڑواں پروگرامات اور معروف غیر ملکی شراکت دار جامعات کے ساتھ چند مشترکہ ڈگری پروگرامات پیش کرتے ہیں جس سے طالب علموں کو دو ممالک کی دو شاخوں میں تعلیم حاصل کرنے اور دونوں ہی اداروں سے دو سرٹیفکیشن یا غیر ملکی شراکت دار جامعہ سے ایک سرٹیفکیشن کے ساتھ گریجویٹ ہونے کا موقع ملتا ہے۔

دی ہائیر ایجوکیشن بلو پرنٹ (2015-2025ء) ملائشیا میں اعلی تعلیم کی از سر نو تیاری کی واضح حکمت عملی کا خاکہ پیش کرتا ہے جس میں تمام سند یافتہ – علم، عملی، اینٹر پرینیوریل، معلومات کے انتظام، مسئلہ حل کرنے، مواصلات و سماجی مہارت، سماجی ذمہ داری اور مضبوط اخلاقی و اقدار کے ساتھ سند حاصل کرنے والے – افراد تیار کرنے پر توجہ مرکوز رکھی گئی ہے۔

محمد یزید نے کہا کہ “اپنی ثقافتی، مذہبی اور جغرافیائی قربت کے ساتھ ملائیشیا ان پاکستانیوں، بالخصوص پوسٹ گریجویٹ طالب علموں کے لیے بہترین تعلیمی مرکز ہے جو معیاری اعلیٰ تعلیم اور طالب علمی کا بہترین تجربہ حاصل کرنا چاہتے ہیں – یہاں تعلیم حاصل کرنے کے دوران آپ زیر کفالت افراد اور خاندان کو اپنے ساتھ رکھ سکتے ہیں۔

مزید معلومات کے لیے ملاحظہ کریں www.educationmalaysia.gov.my یا ای میل کریں enquiry@emgs.com.my۔

Latest from Blog