گلوبل سولر پروجیکٹس میں مشترکہ ترقی کے لیےشنگھائی الیکٹرک نے سعودی عرب کے اے سی ڈبلیواے پاور کے ساتھ ایم او یو سائن کردیا

  • ایم او یو شنگھائی الیکٹرونکس کے بیلٹ اینڈ روڈ کے ابتدائی ممالک میں جاری آپریشنز میں توسیع کی ایک علامت ہے۔
  • اے سی ڈبلیو اے پاور 2030 تک 150 جی ڈبلیو پاور بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے مقصد کے حصول کے لیے ایک اور مرحلے کا اعادہ کرتا ہے۔
شنگھائی الیکٹرک کے سی ای او اور چئیرمین ژنہوا ژینگ (بائیں) اور اے سی ڈبلیو اے کے چئیرمین محمد اے ۔ ابونیان (دائیں)۔

دبئی، متحدہ عرب امارات، اپریل 25، 2019 / پی آرنیوزوائر/۔۔ ایک معروف کثیر الملکی برقی پیداوار اور برقی آلات تیار کرنے والے گروپ، شنگھائی الیکٹرک گروپ کمپنی لمیٹڈ (“شنگھائی الیکٹرک” یا “گروپ”) نے بیلٹ اینڈ روڈ اقدام کے ممالک (ابتدائی ممالک) میں گروپ کی وسعت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے عالمی صاف توانائی کے منصوبوں پر سعودی عرب کے اے سی ڈبلیو اے پاور کے ساتھ تعاون کے لئے ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کردیے ہیں۔

16 اپریل کو شنگھائی الیکٹرک کے چئیرمین اور سی ای او ژینگ ژنہوا کے سعودی عرب کے دورے کے دوران دو صاف توانائی فراہم کرنے والوں نے اسٹریٹجک شراکت داری پر دستخط کیے۔ توانائی کے منصوبوں پر تعاون کا دائرہ کار توانائی کے مختلف منصوبوں کا احاطہ کرتا ہے جس میں گیس ٹربائن کی تیاری ، ڈیسیلینیشن کی ترقی، تھرمل، فوٹوولوٹک، شمسی تھرمل، ہوا اور مشترکہ سائیکل پاور جنریشن شامل ہے۔

“2030 وژن” اصلاحات کی منصوبہ بندی کے تحت سعودی حکومت کا مقصد 2030 تک قابل تجدید توانائی کی پیداوار کو بڑھاتے ہوئے ملک کی توانائی فراہمی کے 30 فی صد تک لانا ہے۔ شنگھائی الیکٹرک نے اے سی ڈبلیو پاور کے ساتھ اپریل 2018 سے شمسی سہولیات کی تعمیر میں حصہ لیتے ہوئے اس ہدف کےحصول کے لۓ کام کیا ہے۔

ژینگ کا کہنا تھا کہ یہ دوہری کامیاب شراکت داری ہمیں دنیا بھر میں صاف توانائی کے منصوبوں کو تیار کرنے اوربین الاقوامی سطح پر اپنے برانڈ کی تعمیر کے لئے اے سی ڈبلیو اے پاور کے ساتھ زیادہ قریب سے کام کرنے کی اجازت دے گی جیسے کے ہم نے ابتدائی ممالک کے ساتھ اپنے آپریشنز بڑھانے کے لئے جاری رکھیں ہوئے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ گروپ اگلے کئی سالوں میں خطے میں زیادہ سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

شنگھائی الیکٹرک بیرون ملک دائرہ کار بڑھانے کی کوششیں کرچکا ہے۔ 2018 میں گروپ کی بیرون ملک کاروبار کی آمدنی آر ایم بی 11.2 بلین (قریب US$1.67 بلین) سے تجاوز کرگئی تھی۔ اس ترقی میں تقریبا 11 فیصد عالمی سرمایہ کاری کی انٹرپرائز آمدنی، بین الاقوامی انجینئرنگ آمدنی اور برآمدی کاروبارکی آمدنی شامل ہے۔

برانڈ کی توسیع میں تعاون کے لئے، شنگھائی الیکٹرک عالمی ترقی کے طریقوں پر عمل کرتا ہے۔ پہلا طریقہ یہ ہے کہ کمپنی نو بیلٹ اینڈ روڈ ممالک بشمول ویتنام، انڈیا ، سعودی عرب، عراق اورملیشیا میں نئے انٹرپرائزز قائم کرتا ہے۔ ترقی کا دوسرا متفقہ مرحلہ یہ دیکھتا ہے کہ برانڈ اپنے پروجیکٹ کے اثرات کو ابتدائی ممالک میں پھیلا دیتا ہے۔ حالیہ کامیابیوں میں پاکستان، تھر میں کوئلہ بجلی کے انضمام کا منصوبہ؛ دبئی میں سولر تھرمل پاور پروجیکٹ؛ پاکستان میں قاسم اور ساہیوال پاور پروجیکٹس؛ اور پانامانین اور سربین گیس ٹربائن کے منصوبوں کی تعمیر شامل ہے۔

شنگھائی الیکٹرک گروپ کمپنی لمیٹڈ کے بارے میں

شنگھائی الیکٹرک گروپ کمپنی لمیٹڈ (شنگھائی الیکٹرک) ، شنگھائی اور ہانگ کانگ میں ایک مستحکم آلات تیار کرنے والی انٹرپرائز کے طور پر درج ہے جو خاص طور پر توانائی کے آلات، صنعتی آلات اور شراکتی خدمات فراہم کرتی ہے۔ 1990 سے شنگھائی الیکٹرک کی حاصل شدہ آمدنی کا شمار آلات بنانے والے چین کے پہلے تین سرفہرست مینوفیکچرزمیں ہوتا ہے۔ 2017 میں شنگھائی الیکٹرک دنیا کی پہلی 500 سرفہرست مینوفیکچرنگ کمپنیوں میں سے ایک کے طور پر منتخب ہوئی تھی جو اسی سال فورچون چائنا کی پہلی 500 سرفہرست کمپنیوں میں بھی شامل ہوئی۔ گروپ کی درجہ بندی ای این آر کے 2018 میں 100 کے اندر، اس کا شمار سرفہرست 250 بین الاقوامی ٹھیکیداروں میں ہوتا ہے اور اس برانڈ کی قدر 70.6 بلین یوآن ہے ۔

تصویر – https://photos.prnasia.com/prnh/20190425/2446566-1

Latest from Blog