‫حنّا گیٹاچیو، بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کی نوجوان ترجمان نے کہا کہ نانجنگ بیبلیوفوبیا کا شہر ہے

نانجنگ،چین،7 مئی، 2019/ ژنہوا – ایشیانیٹ/ — 3 سے 6 اپریل، حنّا گیٹاچیو نے ایک مرتبہ پھر 85 ممالک کے 100 سے زائد نمائندوں کے ہمراہ سلک روڈ کے ساتھ تخلیق اور میراث پر ہونے والی تیسری یوتھ فارم کے لیے نانجنگ کا دورہ کیا۔ اس دفعہ ان کے پاس اس مشرقی ادبی خوبصورتی “بیبلیوفوبیا کے شہر” کا تجربہ کرنے کے لئے زیادہ وقت تھا۔

گزشتہ سال، صدر زی کے جواب سے حنّا کو چین میں شہرت حاصل ہوئی تھی۔ اس وقت حنّا گیٹاچیو، پیکنگ یونیورسٹی میں بین الاقوامی قانون میں ماسٹرز کی ڈگری کے حصول کے لیے تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔ انہوں نے سلک روڈ کے ساتھ تخلیق اور میراث پر ہونے والے دوسرے یوتھ فارم میں شرکت کی تھی۔ انہوں نے نانجنگ میں صدر زی کو اپنی چینی نام ” ووحنّا ” کے ساتھ ایک خط لکھا تھا ۔

حنّا کا کہنا تھاکہ انھوں نے صدر زی کو اس لیے لکھا تھا کہ وہ ” نوجوانوں کے نمائندوں کی حوصلہ افزائی ، بین الاقوامی تبادلوں کے لیے ان کی خواہش اور شہر کے ماحول سے بہت متاثر تھیں۔”

حنّا نے کہا کہ وہ ایک جواب حاصل کرسکتی تھیں اور وہ نانجنگ کا اس کی خوبصورت اسٹیشنری کے لئے شکریہ ادا کرنا چاہتی ہیں۔ صدر زی کو کاغذی خط ایک تحفہ تھا جو انھوں نے فورم میں شرکت کے دوران حاصل کیا تھا – اسٹیشنری جس کو نانجنگ کی پینٹنگ “شی ژو ژائی آرٹ ڈیزائن” کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا تھا۔” میں اس اسٹیشنری کا انتخاب کرتی ہوں کیونکہ اس کے ساتھ اس کی ایک طویل تاریخ ہے۔ جب میں ان خوبصورت نمونوں کو دیکھوں گی تو نانجنگ میں خوبصورت یادوں کو یاد کروں گی۔”

حنّا نے نانجنگ کی وضاحت کرنے کے لئے تین الفاظ قدیم، ادب اور تخلیق کا انتخاب کیا۔ حنّا نے رپورٹرز کو بتایا کہ ” نانجنگ کی ادب کے لئے حوصلہ افزائی سے میں سب سے زیادہ متاثر ہوں”۔ انکا کہنا تھاکہ لائبریری ایونٹ – گریڈ اور نانجنگ لائبریری میں بہترین ادبی ماحول کا ہم تجربہ کرچکے ہیں۔

حنّا کا کہنا تھا کہ نانجنگ اور ایتھوپیا کے لیے مستقبل میں ترقی کے امکانات کے ساتھ ادب مضبوط تعاون کا ذریعہ بھی بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا کے مصنفین کا گروپ تیزی سے بڑھ گیا ہے۔ میرے خیال سے دونوں جانب سے ادب کا تبادلہ ہونا چاہیے۔ میں ادبی اور ثقافتی تبادلوں میں اپنا کردار ادا کرنے کی کاوششوں پر خوش ہوں۔

ذریعہ: سلک روڈ کے ساتھ تخلیق اور میراث پر ہونے والی تیسری یوتھ فارم کی انتظامی کمیٹی

Latest from Blog