‫‫سینڈبرگ “گھر کا سفر”: چین اور ڈنمارک ملکر بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے لیے ایک کمیونٹی قائم کر رہے ہیں

نانجینگ، چین، 3 ستمبر 2019/ ژنہوا-ایشیانیٹ/– 31 اگست کو ، آہرس میں میتھرس برگ کے میموریل پارک میں ” سینڈبرگ ” کے مجسمے کی نقاب کشائی کی تقریب منعقد ہوئی جس میں ڈنمارک کی ملکہ ، مارگریٹ دوئم، اور ڈنمارک میں چینی سفیر، فینگ ٹائی نے شرکت کی اور ڈنمارک کی ملکہ نے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ یہ پروگرام نانجینگ قتل عام کے وقت ہزاروں پناہ گزینوں کو پناہ دینے کے سینڈبرگ کے نیک عمل کی یاد میں اور چین اور ڈینش عوام کے ذہنی ہم آہنگی کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے منعقد کیا گیا ۔ نانجینگ میونسپل پیپلز گورنمنٹ کے انفارمیشن آفس کے مطابق اس کو ایک نقطہ آغاز کے طور پر سمجھا جا رہا ہے جس کے بعد ثقافت، معیشت، تجارت اور امن کے شعبوں میں آہرس اور نانجینگ عملی تعاون کا ایک سلسلہ شروع کریں گے۔

Queen Margrethe II unveiled the statue of Sindberg.

چینی اور ڈنمارک کے فنکار دنیا کو نانجینگ کی کہانی سنانے کے لئے مل کر کام کر رہے ہیں ، برن ہارڈ آرپ سینڈبرگ نے 20 کی دہائی میں دسمبر 1937 سے مارچ 1938 تک نانجینگ جیانگ نان سیمنٹ فیکٹری میں ملازمت کی اور 106 دن تک سینڈبرگ نے چینی مہاجرین کو پناہ گاہ اور امداد فراہم کی۔ اس وقت چین کے لوگوں نے انھیں “ایک منصفانہ مقصد کے لئے بہادری سے کام کرنےوالا” اور “چین کا دوست” کہہ کر ان کی تعریف کی۔ سینڈبرگ کی سادگی آہستہ آہستہ ایک افسانوی شکل اختیار کر گئی جس کا ذکر چین اور ڈنمارک کے طول و عرض میں پھیلا گیا۔ یہ غیر معمولی کہانی اس مجسمے اور خصوصی نمائش کا سب سے واضح مواد ہے۔

“سینڈبرگ” کا مجسمہ اپنے ہاتھ کھولے ہوئے، دوسری جنگ عظیم کے دوران سنڈبرگ کے اخوت اور جذبات کو ظاہر کرتا ہے۔ ڈینش آرٹسٹ لینڈ سمینٹک کا تخلیق کردہ “گیٹ آف ہوپ” کرداروں کے مجسموں کی تکمیل ہے اور یہ امید اور مستقبل کی علامت ہے۔ اس سے دونوں شہروں کے مابین مضبوط تعلقات کو مزید تقویت ملی ہے اور چینی اور ڈینش عوام کے لئے دوستی اور امن کے خوبصورت نظریہ کی امید اور روشن ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ، مجسمے کی بنیاد میں “وال ٹائل” کا ایک خاص ڈیزائن شامل ہے جو نہ جھکنے والے بہادری کے جذبے کی علامت ہے۔

نانجینگ یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف اسکلپچراور آرٹ سے تعلق رکھنے والے ڈیزائنرز میں سے ایک شانگ رونگ کا کہنا تھا کہ “نانجینگ وہ جگہ ہے جہاں سے میں نے اور فو لی چینگ نے تربیت حاصل کی ہے۔ اس شہر کی پرورش کے تحت شہر سے جڑے برانڈ کے ساتھ دنیا کو یہ خوبصورت نانجینگ کہانی سنانے کے لیے ملنے والے موقع پر فخر ہے”۔

امن کے لیے باہمی تعاون: چین اور ڈنمارک کے مابین امن اور دوستی کے لئے کردار ادا کرنا

ڈنمارک کی ملکہ مارگریٹ دوئم نے نقاب کشائی کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “یہ واضح ہے کہ برن ہارڈ آرپ سینڈبرگ نانجینگ اور تمام چین کے لوگوں کے لئے نہایت اہمیت کے حامل رہے ہیں۔ وہ ایک یاد دہانی ہیں کہ ایک ہی شخص فرق کرسکتا ہے”۔ تقریب کے بعد ملکہ نے نانجینگ دیوار کی اینٹوں کے نمائندے کی جانب سے پیش کردہ ” امن کے لیے باہمی تعاون” معاہدہ کو قبول کیا۔

دیوار کی اینٹ پر الفاظ “جنلنگ” کندہ تھے جنھیں کَندہ کاری سے نقش کیا گیا تھا۔ “جنلنگ” کے دونوں جانب اس کو جامنی اور پیلے رنگ کے گلابوں سے نقش کیا گیا تھا جو امن اور ہمت کی علامت ہیں۔ دیوار کی اینٹوں اور اچھوتی پینٹنگز کا یہ انوکھا امتزاج دنیا کے لئے نانجینگ کی امن اور دوستی کو گہرا کرنے اور بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرے کی تعمیر کی خواہش کو ظاہر کرتا ہے۔

ڈنمارک میں چینی سفیر فینگ ٹائی نے کہا کہ” سینڈ برگ نے ہزاروں چینی لوگوں کی جانیں بچائیں۔چینی لوگ ان کی قدر کرتے ہیں ، ان کا احترام کرتے ہیں اور انھیں ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ ان کی بہادری اور بے خوفی بلند انسانیت کے جذبے کی عکاسی کرتی ہے۔ان کی کہانی جنگ کے مظالم اور امن جیسی قیمتی شے کو بھی ظاہر کرتی ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ مجسمہ چینی اور ڈینش عوام کے مابین دوستی کی ایک علامت بن جائے گا۔”

ڈنمارک کا “نانجینگ ہیرو” ، ہمیشہ “چین کا دوست”

اسی دن ، آہرس کی ڈوک 1 لائبریری میں خصوصی نمائش “سینڈ برگ: ڈنمارک کے ‘نانجینگ ہیرو’ کا آغاز کیا گیا۔ نمائش کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا جس کا پہلا حصہ سینڈبرگ کے نانجینگ میں گزارے گئے 106 دن کی عکاسی کرتا ہے جس کے دوران انھوں نے غریبوں کی مدد کرنے کے لئے اخوت اور ہمت کا مظاہرہ کیا ۔ دوسرے حصے ، “آج نانجنگ میں” ، آہرس کے لوگوں کو نیا قدیم دارالحکومت دیکھنے کو ملا ۔ جدید شہر کی تعمیر کا جوش و خروش 82 سال قبل کے سینڈ برگ کے عمل کی قدر کو ظاہر کرے گا۔

ڈنمارک کی دوسری جنگ عظیم کے ایک مؤرخ ہی مینگ شینگ کا کہنا تھا کہ “اگر 80 سال پہلےسینڈ برگ کے انصاف کی وجہ سے ڈنمارک اور نانجینگ کی قسمتیں ایک دوسرے سے جڑ گئیں تھیں پھر80 سال کے بعد بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے لیے ایک کمیونٹی کی تعمیر کے عمل میں نئی سطح پر چین اور ڈنمارک کے مابین تعلقات مستقل طور پر استوار ہو رہے تھے۔ یہ ایک دوستانہ ثقافتی اور تعلیمی تبادلہ اور یکساں صنعتی تعاون ہے۔”

وقت گزرتا گیا اور آج کے نئے دور میں نانجینگ جدید قدیم سرمائے کی بنیاد اور اعتماد کے ساتھ ، جدت اور تخلیقی صلاحیتوں کی راہ پر گامزن ہے۔ اور مشرقی قدیم دارالحکومت اور شمالی یورپ کی پریوں کی سلطنت کے مابین فاصلے کو کم کرنے اور چین اور ڈنمارک کے عوام کے مابین گہری دوستی کا وارث بننے کے لئے اپنا راستہ استعمال کر رہا ہے۔

برن ہارڈ آرپ سینڈبرگ (1983-1911) آہرس، ڈنمارک میں پیدا ہوئے اور دسمبر 1937 سے مارچ 1938 تک سینڈبرگ نے نانجینگ ، چین میں نانجینگ جیانگ نان سیمنٹ فیکٹری کے مہاجر کیمپ کے قیام میں حصہ لیا اور پناہ گزینوں کی مدد کی۔ چین کے لوگ ان کی انسانی ہمدردی اور بہادری کے عمل کو کبھی فراموش نہیں کر سکیں گے۔ اگست 2019 کو نانجینگ میونسپل پیپلز گورنمنٹ اور کوپن ہیگن چینی ثقافتی مرکز کی جانب سے عطیہ کیا گیا۔

یہ مجسمے کی بنیاد پر مصوری کا ایک نمونہ ہے جس پر چینی اور ڈینش دونوں زبانوں میں نقش کندہ ہے۔ نانجینگ ان کی وجہ سے آہرس کے خون سے جڑا ہوا ہے۔ بنی نوع انسان کے ستاروں میں سینڈبرگ کی انسانی ہمدری کا جذبہ بھی مستقل طور پر چمکتا رہے گا۔

ذریعہ: نانجنگ میونسپل پیپلز گورنمنٹ کا انفارمیشن آفس

منسلک تصویر کا لنک: http://asianetnews.net/view-attachment?attach-id=343890

Latest from Blog