اسلام آباد (پی پی آئی)چیف جسٹس پاکستان عمر عطابندیال نے کہا ہے کہ شکر گزار ہوں اللہ نے مجھ سے ملک اور انصاف کی خدمت لی۔پی پی آئی کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے آخری کیس میں وکلا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “گڈ ٹوسی یو آل مائی فرینڈز”۔چیف جسٹس نے کہا کہ کالا کوٹ پہن کر ہم خود کو بار کا حصہ سمجھتے ہیں، جسٹس ساحر علی کہا کرتے تھے کہ بار تو ہماری ماں ہے، ان شااللّٰہ بار روم میں ملیں گے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ساتھیوں کا بھی شکریہ جنہوں نے مجھے مستعد رکھا، میڈیا کی تنقید کو ویلکم کرتے ہیں، میڈیا فیصلوں پر تنقید ضرور کرے لیکن ججز پر نہ کرے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ تنقید کے جواب میں ججز اپنا دفاع نہیں کر سکتے، جج پر تنقید سے پہلے یہ ضرور دیکھیں کہ سچ پر مبنی ہے یا قیاس آرائیوں پر، ججز پر تنقید جھوٹ کی بنیاد پر نہیں ہونی چاہیے۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا یہ بھی کہنا تھا کہ اللّٰہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں جس نے مجھ سے ملک اور انصاف کی خدمت لی، اللّٰہ کے لیے اپنا فریضہ ادا کیا۔
Next Post
پہلا اورآخری کیس میرا:میاں بلال ایڈووکیٹ کاچیف جسٹس بندیال سے مکالمہ
Fri Sep 15 , 2023
اسلام آباد (پی پی آئی)چیف جسٹس پاکستان عمر عطابندیال کے بطور چیف جسٹس پاکستان آخری کیس میں سماعت کے اختتام پر وکیل میاں بلال نے چیف جسٹس سے کہا کہ جب ہائی کورٹ میں آپ کا پہلا کیس تھا تو بھی میں ہی آپ کے سامنے پیش ہوا، آج سپریم کورٹ میں آپ کا آخری کیس ہے تب بھی پیش […]