بنک نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ تمام ٹیکس رعایتیں ختم کرے اور زراعت، پراپرٹی اور ریٹیل کاروباروں سے حاصل ہونے والی آمدنی موثر ٹیکس نیٹ میں لائی جائے تاکہ قلیل مدت میں جی ڈی پی کے 4 فیصد (تقریباً 4 کھرب روپے) تک اضافی آمدنی حاصل کی جا سکے۔پی پی آئی کے مطابق عالمی بینک نے اس سلسلے میں حکومتِ پاکستان کو ایک تفصیلی پالیسی پیپر جمع کرایا ہے اور روشنی ڈالی کہ پاکستان کا ریونیو کلیکشن خطے میں سب سے کم ہے جبکہ موجودہ ٹیکس دہندگان پر عائد ٹیکس ریٹس سب سے زیادہ ہیں، جوکہ اہم شعبوں (زراعت، ریئل اسٹیٹ اور ریٹیل سیکٹر) کی جانب سے اپنا واجب الادا حصہ ادا نہ کرنے کے سبب بھاری ٹیکس بیس کو ظاہر کرتا ہے۔عالمی بینک نے یہ بھی تجویز دی کہ پاکستان اپنے انکم ٹیکس کے اسٹرکچر کو آسان اوراس بات کو یقینی بنائے کہ کم آمدنی والے طبقے پر منفی اثر نہ پڑے۔
Next Post
سیاسی پناہ کے اہل افغان شہریوں کی پاکستان سے برطانیہ منتقلی کا عمل تیز
Tue Oct 10 , 2023
اسلام آباد (پی پی آئی(برطانوی حکومت نے پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی شہریوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد اْن سیکڑوں افغان مہاجرین کو پاکستان سے باہر منتقل کرنے کا عمل تیز کر دیا ہے جو سیاسی پناہ کے اہل ہیں۔ پی پی آئی کے مطابق اگست 2021 میں افغان طالبان کے کابل پر […]