کراچی(پی پی آئی)وفا تنظیم فلاح وبہبود کی اپیل پرپنشن میں اضافہ کیلئے سینکڑوں پنشنر ز نے پریس کلب پر احتجاج کیااور کہا کہ سندھ کے ریٹائرڈ سرکاری ملازم اپنے حقوق کے تحفظ، سلگتے مسائل کے حل اور پنشن میں اضافہ جیسے بنیادی مطالبات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اس موقع پر موجود وفا تنظیم فلاح وبہبود ریٹائرڈ ملازمین کے سینکڑوں ارکان،آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے رہنماؤں،ای او بی آئی پنشنرز فورم کے قائدین،ای او بی آئی پنشنرز ویلفئیر ایسوسی ایشن کے عہدیدارون، طبی و نیم طبی عملہ،نجی اسکولوں کے اساتذہ اور زندگی کے دیگر طبقات و شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ شخصیات نے خطاب کیا،وفا تنظیم فلاح وبہبود ریٹائرڈ ملازمین کے صدر احمد سلمان شاہین،چیف آرگنائیزرشمس الدین سولنگی، سینئر نائب صدر محسن علی زیدی، عبدالوحید بھٹو،سعداللہ شاہ، محسن علی، ریاض احمد عباسی سرپرست اعلیٰ فضیل احمد عثمانی نے حکومت کو متنبہ کیاکہ وہ پنشن پر آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن قبول نہ کرے نیزملک بھر کے وفاقی و صوبائی محکموں،خود مختیاراداروں،کارپوریشنوں تمام قومی بینکوں،قومی ایئر لائن،پاکستان ریلوے،پاکستان پوسٹ پوسٹل لائف انشورنس،پاکستان ٹیلی ویڑن،او جی ڈی سی،سوشل سیکیورٹی، ای او بی آئی جیسے اداروں کے پنشنرز کہ مسائل فوری حل کیے جائیں۔مقررین نے مطالبہ کیا کہ وفاقی بجٹ میں وفاقی وصوبائی ملازمین کی پنشن میں 200 فیصد اضافہ،ملازمتوں میں ریٹائرڈ ملازمین کے بچوں کا کوٹہ اور میڈیکل الاؤنس میں 100 فیصداضافہ کیا جائے کیونکہ بڑھتی مہنگائی کے مقابلہ میں اضافہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے بڑھی ہوئی پنشن یکم اگست کو ملتی ہے قیمتوں میں اٖضافہ بجٹ کا اعلان ہوتے ہی ہوجاتا ہے موجودہ مہنگائی کے دور میں ملازمین کو جو میڈیکل الاؤنس دیا جاتاہے وہ اْونٹ کے منہ میں زیرہ کے مصداق ہے اس لئے پنشنرز کو ہیلتھ کارڈ جاری کئے جائیں۔ای او بی آئی پنشنرز فورم کے قائدین،ای او بی آئی پنشنرز ویلفئیر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے موجودہ ای او بی آئی پنشن 10ہزار روپے ماہانہ کوکم از کم35ہزار روپے کرنے کا مطالبہ کیا۔