پسنی(پی پی آ ئی) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ سندھ میں ا سمارٹ سٹیز کا تصور لاگو کیا جائے۔ اسمارٹ سٹی کا تصور نہ صرف شہریوں کے معیارِ زندگی کو بلند کرے گا بلکہ معیشت اور ماحولیات کے لیے بھی سودمند ثابت ہوگا۔ سندھ کے دوسرے درجے کے اہم شہروں حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، نواب شاہ اور میرپورخاص سے اس کا آغاز کیا جائے جہاں جدید تعلیم اور صحت کی سہولیات کا فقدان ہے۔یہاں کے شہریوں کو بہتر تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے لیے کوسوں دورکراچی جانا پڑتا ہے۔ صوبائی اور وفاقی حکومتیں سندھ کے ثانوی شہروں کی تیز رفتار ترقی کے لیے خصوصی فنڈز مختص کریں۔ التوا میں پڑے ترقیاتی منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ الطاف شکور نے سکھر حیدرآباد موٹروے کے زیر التوا منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنے اور سیاحوں اور آس پاس کے علاقوں کے رہائشیوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے گورکھ ہلز کی ترقی کا بھی مطالبہ کیا۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں پی ڈی پی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ بڑے شہری مراکز کو ا سمارٹ سٹی بنانے کے ساتھ ساتھ دوسرے درجے یا ثانوی شہروں کی ترقی پر بھی توجہ دی جائے۔ ان شہروں کا اپنا سماجی، اقتصادی اور سیاسی کلچر ہے جو میگا سٹیز سے مختلف ہے۔ ان کے پاس زیادہ زمین ہے لیکن وہ کم ترقی یافتہ ہیں۔ یہ شہر اقتصادی سرگرمیوں کے اہم ابھرتے ہوئے مراکز ہیں جو بڑے شہروں کی طرف ہجرت کے دباؤ کو دور کرتے ہیں۔ان شہروں کو ا سمارٹ سٹیز کا درجہ دیا جائے کیونکہ اسمارٹ شہروں کے کئی فائدے ہیں۔ ان میں شہر بھر میں دستیاب ٹرانسپورٹ کی سطح کو نمایاں طور پر بہتر کرنے کی صلاحیت ہے۔ وہ ٹریفک کا بہتر انتظام کرنے، عوامی نقل و حمل کو ٹریک کرنے اور مستقل معلومات اور کم قیمتوں کے ساتھ شہریوں کی بہتر خدمت کرنے کی صلاحیت کو بہتر بناتے ہیں۔ا سمارٹ شہر موثر عوامی خدمات کو یقینی بناتے ہیں۔یہ شہر کاروبار اور روزگار کے بہت سے مواقع فراہم کرتے ہیں، کیونکہ لوگوں کو بنیادی وسائل جیسے نقل و حمل، انٹرنیٹ کنکشن، اور ملازمت کے مواقع تک مساوی رسائی حاصل ہے۔ نیز ٹیکنالوجی کی مدد سے حکام جرائم کی شرح کو کم کرسکیں گے۔