کراچی، 7-اکتوبر-2025 (پی پی آئی)پاکستان سنی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل، بلال سلیم قادری نے کراچی میں بنیادی انفراسٹرکچر کی تباہی کو دور کرنے میں مبینہ ناکامی پر سندھ اور شہری حکومت کو شدید تنقید کا بنایا ہے ہے، اور الزام عائد کیا گیا ہے کہ حکام “خاموش تماشائی” بنے ہوئے ہیں جبکہ شہری روزانہ کی مشکلات برداشت کر رہے ہیں اور ملک کا سب سے بڑا معاشی مرکز خستہ حال سڑکوں، پانی کی شدید قلت اور ناقص سیوریج کے نظام سے دوچار ہے۔
مقامی غیر سرکاری تنظیموں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران، پاکستان سنی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل، بلال سلیم قادری نے اس بات پر زور دیا کہ بنیادی سہولیات کی فراہمی حکومت کا اخلاقی، آئینی اور انتظامی فرض ہے، خاص طور پر ایک ایسے شہر کے لیے جو ملک کی ٹیکس آمدنی میں سب سے زیادہ حصہ ڈالتا ہے۔
این جی او کے وفد نے شہری منظرنامے کی ایک سنگین تصویر پیش کی، اور بتایا کہ شہر کی کوئی بھی سڑک یا گلی اچھی حالت میں نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ متعدد علاقوں میں پینے کے صاف پانی تک رسائی ایک بڑا چیلنج بن چکی ہے، جس سے رہائشیوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
بلال سلیم قادری نے زور دے کر کہا کہ ان مسلسل مسائل سے نجات تبھی ممکن ہے جب صوبائی اور بلدیاتی انتظامیہ مؤثر طریقے سے تعاون کریں۔ انہوں نے کہا، “نہ تو سندھ حکومت اور نہ ہی شہری حکومت کراچی کے رہائشیوں کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نظر آتی ہے”، انہوں نے حکام اور عوام کی تکالیف کے درمیان رابطے کے فقدان کی نشاندہی کی۔
انہوں نے شہر کے صفائی، نکاسی آب اور سڑکوں کے نظام کو درست کرنے کے لیے فوری طور پر ایک جامع حکمت عملی وضع کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انفراسٹرکچر کے ساتھ ساتھ نقل و حمل اور صحت عامہ کے نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے، قادری نے ان کا جائز مطالبہ پیش کیا: “جب ہم پورے ملک کا بوجھ اٹھاتے ہیں، تو ہمارے مسائل کیوں حل نہیں کیے جاتے؟”