اسلام آباد، 10 اکتوبر 2025 (پی پی آئی): پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این ایس سی) وفاقی وزیر برائے بحری امور، محمد جنید انور چوہدری کی ہدایت پر قومی فلیٹ کی توسیع کو تیز کرنے کے لیے 193 ملین ڈالر سے زائد مالیت کے تین آئل ٹینکروں کی خریداری کے ایک بڑے معاہدے کے حتمی مراحل میں ہے۔
جمعہ کے روز ایک تفصیلی بریفنگ کے دوران، پی این ایس سی کی انتظامیہ نے وزیر کو تصدیق کی کہ بورڈ نے تین سیکنڈ ہینڈ بحری جہازوں کی خریداری کی منظوری دے دی ہے۔ ان خریداریوں میں دو ایفرامیکس ٹینکرز، ایم ٹی لوریکس اور ایم ٹی نفسیکا، جن میں سے ہر ایک کی قیمت 74.5 ملین امریکی ڈالر ہے، اور ایک ایم آر-2 کلاس کا جہاز، ایم ٹی اسٹاوینجر پوسیڈون، جس کی قیمت 44.15 ملین امریکی ڈالر ہے، شامل ہیں۔
قومی جہازراں کمپنی اب بحری جہازوں کے مالکان کے ساتھ مذاکرات کو حتمی شکل دے رہی ہے۔ نام تبدیل ہونے کے بعد ایم ٹی لوریکس کا نام ایم ٹی کراچی، ایم ٹی نفسیکا کا ایم ٹی لاہور، جبکہ ایم ٹی اسٹاوینجر پوسیڈون بطور ایم ٹی کوئٹہ فلیٹ میں شامل ہوگا۔ توقع ہے کہ قانونی اور تجارتی کارروائیاں جلد ہی طے پا جائیں گی، جس کے بعد معاہدوں پر دستخط کی راہ ہموار ہو جائے گی۔
حکام نے بتایا کہ تینوں ٹینکروں کی ترسیل دسمبر 2025 کے آخر تک متوقع ہے، جس کے بعد انہیں باضابطہ طور پر قومی شپنگ لائن میں شامل کر لیا جائے گا۔ اس خریداری کے لیے جانچ پڑتال اور تشخیص پبلک پروکیورمنٹ کے قواعد و ضوابط کے عین مطابق مکمل کی گئی۔
یہ خریداری فلیٹ کو بہتر بنانے کے ایک وسیع پروگرام میں ایک اہم قدم ہے جس کا مقصد 2026 تک پاکستان کی بحری صلاحیت کو 30 جہازوں تک بڑھانا ہے۔ اس مقصد کے تحت، پی این ایس سی نے 12 اضافی بحری جہازوں کی خریداری کا عمل بھی شروع کر دیا ہے، جس کے لیے چار ایل آر-2، چار ایم آر-2، اور چار ایم آر-1 کلاس کے جہازوں کے ٹینڈر جاری کیے گئے ہیں۔ کارپوریشن فی الحال جمع کرائی گئی بولیوں کا جائزہ لے رہی ہے اور تکنیکی تشخیص کر رہی ہے۔
وزیر جنید چوہدری نے ملک کی بحری لاجسٹکس کو مضبوط بنانے کے لیے حکومتی عزم پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی فلیٹ میں تیزی سے اضافہ پاکستان کے جہازرانی کے دائرہ کار کو وسعت دینے میں مدد دے گا اور توانائی اور کارگو کی نقل و حمل کے لیے غیر ملکی جہازوں پر انحصار کو نمایاں طور پر کم کرے گا۔