راولپنڈی، 16 اکتوبر 2025 (پی پی آئی): فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے جمعرات کو اعلان کیا کہ سیکیورٹی فورسز نے صوبہ خیبر پختونخوا میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کی گئی وسیع کارروائیوں کے دوران چونتیس مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ 13 سے 15 اکتوبر کے درمیان ہونے والی ان جھڑپوں میں الخوارج گروپ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا، جسے آئی ایس پی آر نے ایک بھارتی پراکسی تنظیم قرار دیا ہے۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق، یہ کارروائیاں ملک گیر انسدادِ دہشت گردی مہم ‘عزمِ استحکام’ کا حصہ ہیں، جس کی منظوری نیشنل ایکشن پلان پر وفاقی ایپکس کمیٹی نے دی تھی۔
ان جھڑپوں میں سب سے اہم کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے سپن وام میں ہوئی۔ عسکریت پسندوں کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع پر سیکیورٹی اہلکاروں نے گروپ کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں شدید فائرنگ کے تبادلے میں 18 عسکریت پسند مارے گئے۔
علیحدہ کارروائیوں میں، فورسز نے صوبے کے دیگر حصوں میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ جنوبی وزیرستان میں شدید فائرنگ کے تبادلے میں آٹھ عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔ اسی دوران، ضلع بنوں میں ایک اور آپریشن کے نتیجے میں مزید آٹھ عسکریت پسند مارے گئے، جس سے ہلاکتوں کی کل تعداد چونتیس ہو گئی۔
آئی ایس پی آر کے اعلامیے میں تصدیق کی گئی کہ علاقوں کی تلاشی اور انہیں کسی بھی باقی ماندہ خطرات سے پاک کرنے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا، “سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کی لعنت، خاص طور پر بیرون ملک سے سپانسر اور حمایت یافتہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔”
