میرپورخاص، 20 اکتوبر 2025 (پی پی آئی): فصلوں کی تباہی اور سرحدوں کی بندش کے باعث پیدا ہونے والے بحران کے دوران صارفین کو سبزیوں کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کا سامنا ہے، کیونکہ ٹماٹر کی قیمت حیران کن طور پر 550 روپے فی کلوگرام تک پہنچ گئی ہے، جس سے باورچی خانے کی یہ اہم ضرورت مرغی کے گوشت سے بھی زیادہ مہنگی ہوگئی ہے۔
میرپورخاص اور ضلع کے دیگر شہری مراکز میں آج کیے گئے ایک مارکیٹ سروے سے سبزیوں کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافے کا انکشاف ہوا ہے۔ ادرک 1600 روپے فی کلو، جبکہ لہسن 400 روپے فی کلو کی ہوشربا قیمت پر فروخت ہو رہا ہے۔ دیگر ضروری اشیاء جیسے لیموں 400 روپے، گوبھی 250 روپے، ہری مرچ 200 روپے، اور پیاز 120 روپے فی کلوگرام میں فروخت ہو رہے ہیں۔ آلو اور پالک بھی بالترتیب 70 اور 100 روپے فی کلو کی بڑھی ہوئی قیمتوں پر فروخت ہو رہے ہیں۔
مرکزی سبزی منڈی کے تھوک فروشوں نے قیمتوں میں تیزی سے اضافے کی وجہ سپلائی کی شدید قلت کو قرار دیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پنجاب میں حالیہ سیلاب نے سبزیوں کی فصلیں تباہ کر دی ہیں، جبکہ ایران، بھارت اور افغانستان کے ساتھ تجارتی سرحدوں کی بندش نے ضروری غذائی اشیاء کی درآمد روک دی ہے۔ میرپورخاص ضلع کی مقامی فصل، جو صورتحال کو بہتر بنا سکتی ہے، کے دسمبر یا جنوری تک مارکیٹوں میں پہنچنے کی توقع نہیں ہے۔
ناقابلِ برداشت قیمتوں کے جواب میں، بہت سے شہریوں نے اپنے روزمرہ کے کھانوں میں ٹماٹر کے متبادل کے طور پر دہی کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ اس صورتحال سے مایوس عوامی حلقے مقامی انتظامیہ سے فوری کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی منافع خوری کو کنٹرول کرنے اور ضروری اشیاء کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے طویل عرصے سے غیر فعال مارکیٹ کمیٹی کو فعال کیا جائے۔
