سکھر، 26 اکتوبر 2025 (پی پی آئی): سندھ کی حکومت 2025 کے امدادی پروگرام کے تحت گندم کے چھوٹے کاشتکاروں کو براہ راست نقد امداد فراہم کرے گی۔ سکھر ڈویژن کے حکام کے مطابق کاشتکاروں کی رجسٹریشن کا 90 فیصد عمل مکمل ہوچکا ہے اور بقیہ کام چند دنوں میں ختم کرلیا جائے گا۔
یہ تفصیلات کا انکشاف گندم کاشتکار امدادی پروگرام 2025 کے حوالے سے ایک اہم اجلاس میں بیان کی گئیں ، جس کی صدارت کمشنر سکھر ڈویژن، عابد سلیم قریشی نے کی۔ اتوار کو جاری کردہ اجلاس کی تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر زراعت سکھر نے شرکاء کو بتایا کہ 1 سے 25 ایکڑ زرعی اراضی رکھنے والے کاشتکاروں کو فی ایکڑ ایک بوری ڈی اے پی اور دو بوری یوریا کھاد کی قیمت کے برابر نقد رقم ملے گی۔
یہ مالی امداد صرف گندم کے کاشتکاروں کے لیے مخصوص ہے۔ پروگرام میں شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے، فنڈز کاشتکاروں کو فصل کی زمینی تصدیق کا عمل کامیابی سے مکمل ہونے کے بعد ہی منتقل کیے جائیں گے۔
کمشنر قریشی نے اس پروگرام کو کاشتکاروں کی معاشی بہبود، غذائی تحفظ کو مضبوط بنانے اور صوبے میں گندم کی مجموعی پیداوار میں اضافے کے لیے ایک “بہترین اقدام” قرار دیا۔ انہوں نے موجودہ کسان کارڈ اسکیم کے ساتھ اس کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
کمشنر نے سکھر، خیرپور میرس اور گھوٹکی کے ڈپٹی کمشنرز کو محکمہ زراعت کے تعاون سے بقیہ رجسٹریشن کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔ جس پر حکام نے بتایا کہ رجسٹریشن کا تقریباً 90 فیصد عمل مکمل ہوچکا ہے اور یقین دہانی کرائی کہ بقیہ کام آئندہ دو سے چار دنوں میں حتمی شکل دے دیا جائے گا۔
یہ اعلیٰ سطحی اجلاس کمشنر آفس کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا جس میں ایڈیشنل کمشنرز محمد عامر انصاری اور محمد ہاجن، تینوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، کنزرویٹر آف فاریسٹس اور ڈائریکٹر زراعت سمیت دیگر اہم حکام نے شرکت کی۔
