اسلام آباد، 21-اکتوبر-2025 (پی پی آئی): ایک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے منگل کو سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں، جس سے اسلحہ اور شراب کی برآمدگی کے کیس میں مشکلات میں گھرے سیاستدان کی قانونی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
یہ حکم جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما کی جانب سے متعدد سمن موصول ہونے کے باوجود مسلسل عدالتی کارروائی میں پیش نہ ہونے پر جاری کیا۔ مجسٹریٹ نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ گنڈاپور کو گرفتار کرکے 28 اکتوبر کو ہونے والی آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کرے۔
یہ قانونی کارروائی وفاقی دارالحکومت کے تھانہ بارہ کہو میں سابق وزیراعلیٰ کے خلاف درج ایف آئی آر کے نتیجے میں عمل میں آئی ہے۔ یہ اسی عدالت کا اس نوعیت کا دوسرا حکم ہے، جس نے گزشتہ ماہ بھی عدالتی سمن کی مسلسل عدم تعمیل پر اسی طرح کا وارنٹ جاری کیا تھا۔
اس پیشرفت سے پی ٹی آئی کے شعلہ بیان رہنما کو درپیش بڑھتی ہوئی قانونی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے، جنہیں حال ہی میں پارٹی کے اندرونی تنازعات اور بڑھی ہوئی عدالتی جانچ پڑتال کے باعث وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔
9 مئی 2023 کے فسادات کے بعد پی ٹی آئی کو مسلسل وسیع قانونی اور سیاسی دباؤ کا سامنا ہے۔ پارٹی کے کئی سینئر رہنما، بشمول عمران خان، شاہ محمود قریشی، اور یاسمین راشد، اس وقت مختلف الزامات کے تحت قید ہیں۔
ایک متعلقہ واقعے میں، ایک روز قبل راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی تھی۔ انہیں گزشتہ سال 26 نومبر کو پارٹی کے احتجاج سے منسلک مقدمات کے سلسلے میں 22 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا جانا ہے۔
