اسلا م آ باد(پی پی آ ئی) جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس جمال مندوخیل نے اپنے اختلافی نوٹ میں کہا ہے کہ اس معاملے میں از خود نوٹس نہیں بنتا کیونکہ دونوں اسمبلیوں کے سپیکرز کی جانب سے درخواستیں متعلقہ ہائی کورٹس میں زیر سماعت تھیں۔ انھوں نے کہا کہ از ازخود نوٹس جلد بازی میں لیا گیا ہے اور اس معاملے میں وہی ریلیف کے بارے میں بات کی گئی ہے جو کہ سپیکرز کی درخواستوں میں مانگا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹس میں زیر التوا معاملات پر از خود نوٹس مناسب نہیں ہے۔ واضح رہے کہ اپنے اختلافی نوٹ میں ججز نے جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس اطہر من اللہ کے اختلافی نوٹ سے اتفاق کیا ہے۔
Next Post
پنجاب اور کے پی کے میں انتخابات یہ چار کے مقابلے میں تین ججز کا فیصلہ ہے،اکثریت نے درخواستیں خارج کر دی ہیں: اعظم نذیر تارڑ
Wed Mar 1 , 2023
اسلام آ باد(پی پی آ ئی)وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے اکثریتی ججز نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات سے متعلق درخواستیں مسترد کری دی ہیں۔وزیرقانون نے یہ بھی وضاحت دی ہے کہ وہ یہ رائے بطور وکیل دے رہے ہیں کہ انتخابات سے متعلق چار ججز نے درخواستیں مسترد کی ہیں، تین ججز […]