حیدرآباد: جامعہ سندھ جامشورو کے سید پناہ علی شاہ ماڈل اسکول میں گذشتہ رات ”سالانہ فنکشن 2014“ منعقد ہوا۔تقریب میں طلبہ و طالبات نے ٹیبلوز، اداکاری اور رقص پیش کرکے حاضرین سے بھرپور داد وصول کی، فنکشن میں لیلیٰ و مجنوں کی کہانی کو اداکاری کے ذریعے بھرپور انداز میں پیش کرنے والے بچوںکے گروپ کو 50 ہزار روپے انعام سے نوازدیا گیا ۔ تقریب میں اسکول کی لائبریری کے لیے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نذیر اے مغل کی طرف سے ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا گیا، تاہم اس موقعے پر ان کی اپیل پرلائبریری کے قیام کے لیے عطیے کی مہم میں مختلف افسران واساتذہ کی جانب سے 15 منٹ میں ایک لاکھ 37 ہزار روپے جمع کروائے گئے۔ 46 مستحق طلباءمیں اسکول یونیفارم اور کتابیں بھی تقسیم کردی گئیں۔جامعہ سندھ کے ماتحت چلنے والے سید پناہ علی شاہ ماڈل اسکول سندھ یونیورسٹی کالونی میں منعقد ہونے والے سالانہ فنکشن 2014 میں مختلف کلاسز کے طلبہ اور طالبات نے ٹیبلو، گائیکی، اداکاری اور رقص پیش کرکے تقریب میں موجود حاضرین کے جیت لیے۔ خوبصورت اور رنگ برنگی لباس میں ملبوس بچوں نے اس موقعے پر مختلف دھنوں پر رقص کرکے رنگین رات کو مزید خوبصورت و یادگار بنادیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نذیر اے مغل تھے۔ جبکہ رجسٹرار غلام محمد بھٹو، ٹھٹہ کئمپس کے پرووائس چانسلر ڈاکٹر سرفراز حسین سولنگی، لاڑ کئمپس بدین کے پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو، نوشہروفیرز کئمپس کے پرووائس چانسلر محمد نواز ناریجو، ڈین فیکلٹی آف لا ایڈووکیٹ جھمٹ جیٹھانند، ڈائریکٹر ایس او ایس ولیج دوست محمد بلوچ، جامعہ سندھ کے سینڈیکیٹ کی رکن ڈاکٹر ممتاز بھٹو، پرنسپال ڈاکٹر این اے بلوچ ماڈل اسکول حیدرآباد سید احسان شاہ راشدی، ناظم امتحانات محمد علی روشن پٹھان، میڈم یاسمین مری، انچارج ڈائریکٹر مینٹیننس رفیق احمد بروہی، ڈائریکٹر سیکیورٹی کئمپس غلام نبی کاکا، ترجمان جامعہ سندھ نادر علی مغیری، سیکریٹری وائس چانسلر نانک رام بھاٹیا، ارباب پیرزادہ و دیگر نے شرکت کی۔ اسکول کی پرنسپال فریدہ شیخ نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ تقریب میں وائس چانسلر نے رقص کے مقابلوں میں لیلیٰ مجنوں کے کردار کو بھرپور انداز میںپیش کرنے والے گروپ کو فاتح قرار دیتے ہوئے ایوارڈ اور 50 ہزارکیش رقم انعام کے طور پر دینے کا اعلان کیا۔ا سی طرح کیلے کھانے کے مقابلے میں دوم کلاس کے ضامن علی، ٹائی باندھنے کے مقابلے میں کامران علی اورزیادہ غبارے پھونک کر پھاڑنے کے مقابلے میں ساحل کو کامیاب قرار دیا گیا۔ تقریب میں ڈاکٹر مغل نے 46مستحق بچوں میں یونیفارم تقسیم کیے۔ تاہم کچھ مستحقین کو درسی کتابیں بھی فراہم کیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نذیر اے مغل نے اسکول میں لائبریری نہ ہونے کا نوٹیس لیتے ہوئے کہا کہ تعلیمی درسگاہ میں لائبریری بیحد ضروری ہے تاکہ بچے کلاس لینے کے بعد لائبریری میں بیٹھ کر پڑھ سکیں۔ اس موقع پر لائبریری کے قیام کے لیے شیخ الجامعہ سندھ نے جامعہ کی جانب سے ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا اور تقریب میں موجود حاضرین کو بھی اسکول کی لائبریری کے لیے عطیہ دینے کی اپیل کی، جس پر سب سے پہلے پرووائس چانسلر ٹھٹہ کئمپس ڈاکٹر سرفراز احمد سولنگی نے اپنی طرف سے 10 ہزا ر روپے دینے کا اعلان کیا۔ بعد ازاں سیکریٹری وائس چانسلر نانک رام بھاٹیانے 5 ہزار، ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے 10 ہزار، ڈپٹی رجسٹرار ارباب پیرزادہ نے 5 ہزار، رفیق احمد بروہی نے 5 ہزار روپے، میڈم یاسمین مری نے 5 ہزار ، محمد نواز ناریجو نے 10 ہزار، دوست محمد بلوچ نے 20 ہزار، ایڈووکیٹ جھمٹ جیٹھانند نے 20 ہزار، رجسٹرار غلام محمد بھٹو نے 10 ہزار، ترجمان یونیورسٹی نادر علی مغیری نے 5 ہزار، صوفی اختر نے 5 ہزار، ڈاکٹر بشیر میمن نے 5 ہزار، غلام نبی کاکا نے 5 ہزار اور شازیہ بھٹو نے 2 ہزار روپے عطیے کے طور پر دیے۔ اسی طرح احسان شاہ راشدی نے 200 کتابوں کا تحفہ لائبریری کے لیے دینے کا اعلان کیا۔ مجموعی طور پر 15 منٹوں کے اندر ایک لاکھ 37 ہزار روپے چندے کے طور پر جمع ہوئے اور وائس چانسلر کے اعلان کردہ رقم سے 2 لاکھ 37 ہزار روپے اسکول کو مل گئے۔
Next Post
12مئی پاکستان کی تاریخ کا وہ سیاہ ترین باب ہے: صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر
Mon May 12 , 2014
حیدرآباد: جمعیت علماءپاکستان (نورانی)کے صدر اورملی یکجہتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ 12مئی2007ءکو کراچی کی سڑکوں پر ڈکٹیٹر کی چھتری تلے حکومت مخالف جماعتوں کو دیوارسے لگانے کے لیے خون کی ہولی کھیلنے والوںکو منطقی انجام تک پہنچایا جائے اس دن حکومتی سرپرستی میں کراچی کی سڑکوں پر جس بیدری اور سفاکی کا […]
