کراچی(پی پی آئی) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہاہے کہ نو مئی کا رونا رونے والے بارہ مئی شاید بھول گئے ہیں 12 مئی کو کراچی میں قتل وغارت کے نتیجے میں 56 لوگ شہید کئے گئے تھے کیا آج بارہ مئی کا دن کسی کو یاد نہیں،12 مئی کے شہدا وکلا، نوجوان تھے۔انصاف ہاؤس میں پی ٹی آئی کراچی کے جنرل سیکرٹری ارسلان خالد، پی ٹی آئی سندھ کے رہنما رضوان خانزادہ، محمد علی بلوچ، جعفرالحسن، مولانا جمیل اظہر وتھرا، فوزیہ صدیقی، کاشف نظامی، ایڈووکیٹ راشد خان، معظم خان، رانا اعظم، عصمت اللہ خان نیازی، دانیال مگسی، نجم صدیقی سمیت دیگرکے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہاکہ جن شر پسندوں نے شہر کراچی کو خون میں نہلایا وہ آج فارم 47 کے جھوٹے مینڈیت پر اسمبلیوں میں موجود ہیں شہر کراچی کے اصل وارث نمائندے پریس کانفرنس میں موجود ہیں۔حلیم عادل شیخ نے کہا نو مئی کو ایسا کچھ ثابت نہیں ہوا جس پر اتنا اشو بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پی پی والے بھی نو مئی کا رونا رہتی ہے ان کو 27 دسمبریاد نہیں 27 دسمبر کو محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کا واقعہ افسوسناک تھا جس کے نتیجے میں پورے ملک کو یرغمال بنا دیا گی تھا تین دن تک ملک کو لوٹا گیا تھا اور املاک کو نقصان پہنچایا گیا جس کے بعد پھر زداری نے تین دن بعد پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا اور وہ اصل میں نعرہ پاکستان بیچنے کا تھا۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ دو تین روز سے آزاد کشمیر کے حالات اچھے دیکھ رہے ہیں وہاں جو کچھ ہورہا ہے وہ تشویشناک ہے اگر آزاد کشمیر کے معاملے کو صحیح طریقے سے ہینڈل نہ کیا گیا تو یہ آگ بڑ سکتی ہے اور پاکستان اس آگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ آزاد کشمیر میں معاملہ بڑا نہیں تھا ہم بار بار کہہ رہے ہیں ملک کے اس وقت حالات اچھے نہیں ہیں۔حلیم عادل شیخ نے کہاکہ نو مئی کو ہم پر امن طریقے سے احتجاج کرنے نکلے تھے عوام کو بتانا تھا کہ نو مئی ایک بہانہ تھا تحریک انصاف اور عمران خان کو نشانہ بنانا تھا جس پر سندھ کی تمام پولیس ہمارے پیچھے لگا دی گئے ہمارے 23 سے زائد کارکن گرفتار کئے گئے جبکہ دوسری جانب کچے کے علاقے میں معصوم بچوں کو زنجیروں سے جکڑی ہوئی وڈیو ڈاکو بھیج رہے ہیں سندھ حکومت اور سندھ پولیس بتائے اگر اس بچے کی بات سوشل میڈیا پر نہ آتی تو آپ یہ آزاد نہ ہوتا اس کا مطلب پولیس کو سب پتہ جب چاہے کسی کو آزاد کروا سکتی ہے۔سندھ میں امن امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ شدید گرمی میں سندھ بھر میں 16 سے 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے لوگ روڈوں پر ہیں کون ہے اس کا ذمہ دار حکومت میں بیٹھے سب ناسور ہیں کراچی کی عوام کے لیے ک الیکٹرک نے مزید ساڑے اٹھارہ روپے اضافہ کی سمری بھیج دی گئی۔ حلیم عادل شیخ نے کہاکہ مہنگائی کی وجہ سے عام شہری کے حالات خراب ہیں ہر چیز مہنگی ہوچکی ہے دوسری جانب وزیر اعظم ہاؤس کے لئے کروڑوں کے فنڈ منظور کئے جارہے ہیں 162 ملیں وزیر ہاؤس کا اضافی بجٹ منظور ہوا ہے عمران خان کے دور میں 48 فیصد بجٹ کم ہوا تھا۔
حلیم عادل شیخ نے کہا نگران دور میں تین سو ارب کی گندم کی کرپشن میں کرپشن کی گئی کون ملوث ہے پاکستان میں انٹرنیشنل کمپنیاں کاروبار چھوڑ کر جارہی ہیں پی اینڈ جی، فائزر اور اوبر نے پاکستان میں کاروبار بند کر چلی گئی ہیں۔حلیم عادل شیخ نے کہاکہ جسٹس بھی پکار رہے ہیں انصاف نہیں مل رہا عدلیہ میں مداخلت ہورہی ہے چھ ججز کے بعد جسٹس طارق محمود جہانگیر کا بیان آیا ہے کہتا ہے کہ ہم جج بنتے ہیں عزت کے لئے ورنہ ججز کو کوئی آزادی حاصل نہیں ہے یہاں ججز کے لئے ہر چیز ریکارڈ ہورہی ہے ججز قیدی بنے ہوئے ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے کہاکہ ہر طرف سے ماحول خراب ہے کسی بھی وقت ایک چنگاری بگاڑ پیدا کر سکتی ہے سب اچھا کی رپورٹ میں کچھ اچھا نہیں ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہاکہ آئی ایم ایف بھی کہہ رہی ہے سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا ملک نہیں چل سکتا حلیم عادل شیخ نے کہاکہ جب عوام کے مینڈیٹ کا احترام ہوگا تو ملک میں سیاسی استحکام آسکتا ہے۔