جامشورو(پی پی آ ئی) جامعہ سندھ جامشورو میں تعلیمی سال 2025 کے تحت مختلف بیچلر ڈگری پروگراموں میں داخلوں کے لیے مرحلہ وار انٹری ٹیسٹ کا آغاز ہو گیا ہے? اور گزشتہ روز 1938 فیمیل سمیت کل 9787 امیدواروں نے پہلے مرحلے میں ٹیسٹ دیا۔ یونیورسٹی مختلف 70 بیچلرس ڈ گری پروگراموں کی تقریباً 11000 نشستوں کے لیے 21809 امیدواروں نے درخواستیں دیں ہیں۔ سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر (میریٹوریس) ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے ٹیسٹ کے عمل کا جائزہ لیا اور اسے خود مانیٹر کیا۔ انہوں نے امتحان کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا، جو مختلف کمیٹیوں نے کیے تھے۔ اس دوران پرو وائس چانسلر سندھ یونیورسٹی مین کیمپس پروفیسر ڈاکٹر عبد الستار شاہ، رجسٹرار ڈاکٹر مشتاق علی جاریکو، ڈائریکٹر ایڈمیشنز پروفیسر ڈاکٹر ایاز کیریو، ڈاکٹر عرفانہ بیگم ملاح، ڈاکٹر مصباح بی بی قریشی، ڈاکٹر حماد اللہ کاکیپوٹو، ڈاکٹر خلیل الرحمان کھنباٹی، ڈاکٹر آغا اسد نور، ڈاکٹر نیک محمد شیخ، ڈاکٹر انیلا ناز سومرو، ڈاکٹر رابعہ میمن، ڈاکٹر تانیا مشتاق، پی ڈی غلام شبیر عباسی، ڈاکٹر محمد یونس لغاری، ڈاکٹر محمد عقیل بھٹو، ڈاکٹر علی نواز سیال، منور راجڑ، غلام ثاقب برڑو اور دیگر نے وائس چانسلر کے ساتھ تھے۔ ٹیسٹ صبح 10:30 بجے شروع ہوا اور 90 منٹ تک جاری رہا۔ خواتین امیدواروں کے لیے انسٹی ٹیوٹ آف بایو کیمسٹری، انسٹی ٹیوٹ آف انگلش لینگویج اینڈ لٹریچر اور انسٹی ٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن میں الگ بلاکس بنائے گئے تھے، جبکہ 9787 مرد امیدواروں کو فیکلٹی آف آرٹس، ڈیپارٹمنٹ آف میڈیا اینڈ کمیونیکیشن اسٹڈیز، ڈیپارٹمنٹ آف زولوجی، ایم اے قاضی انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری اور فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں بٹھایا گیا تھا۔ داخلہ ٹیسٹ کے پہلے مرحلے میں امیدواروں نے سندھ کے مختلف اضلاع سے شرکت کی، جن میں دادو سے 458 خواتین سمیت 1,809 امیدوار، گھوٹکی سے 30 فیمیل سمیت 598 امیدوار، جیکب آباد سے 39 لڑکیوں سمیت 292 امیدوار، کراچی ڈویژن سے 21 طالبات سمیت 50 امیدوار، کشمور-کندھ کوٹ سے 20 فیمیل سمیت 278 امیدوار، خیرپور میرس سے 93 چالبات سمیت 790 امیدوار، لاڑکانہ سے 131 طالبات سمیت 710 امیدوار، مٹیاری سے 205 طالبات سمیت 773 امیدوار، نوشہرو فیروز سے 248 طالبات سمیت 1,184 امیدوار، قمبر-شہدادکوٹ سے 123 طالبات سمیت 661 امیدوار، سانگھڑ سے 380 لڑکیوں سمیت 1,411 امیدوار، شہید بینظیر آباد سے 95 فیمیل سمیت 526 امیدوار، شکارپور سے 54 لڑکیوں سمیت 333 امیدوار اور سکھر سے 19 طالبات سمیت 232 امیدواروں نے شرکت کی? تاہم پنجاب، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان سے 22 خواتین سمیت 140 امیدواروں نے شرکت کی۔ ٹیسٹ کے آغاز کے بعد سوشالاجی شعبہ ممیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے امتحان کے منظم اور پرامن انعقاد کو بہترین حکمت عملی کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دو مراحل میں ٹیسٹ لینے سے امیدواروں کی بڑی تعداد کے باعث ہونے والے مسائل سے بچنے میں مدد ملی اور اخراجات کو بھی کم رکھا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال امیدواروں کی تعداد پچھلے سال سے زیادہ ہے، جو اس ادارے میں فراہم کی جانے والی تعلیم کے معیار پر طلبہ اور ان کے والدین کے اعتماد کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کے دوران امیدواروں کو مکمل سہولیات فراہم کی گئی تھیں۔