کراچی (پی پی آئی) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی کپڑے اور چمڑے کی صنعت نہ صرف برا?مدات کے لحاظ سے اہم ہیں بلکہ روزگار کی فراہمی، غربت کے خاتمے اور معاشی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ 2024-2023 میں کپڑے کی برا?مدات سولہ ارب ساٹھ کروڑ ڈالر تک جا پہنچیں جبکہ چمڑے کی صنعت نے 80 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا زرمبادلہ کمایا۔ وزیراعلیٰ ایکسپو سینٹر میں پانچویں بین الاقوامی ٹیکسٹائل اور لیدر ایگزیبیشن ٹیکسپو 2024 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ نمائش کا انعقاد ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے وزارت تجارت کے تعاون سے کیا ہے۔ کانفرنس میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، وفاقی اور صوبائی وزرا، سفارت کاروں اور بڑی تعداد میں غیرملکی وفود نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے 60 ممالک سے 500 بین الاقوامی وفود کو خوش آمدید کیا اور پاکستان میں کپڑے کے ورثے اور چمڑے کی کاریگری کی نمائش کیلیے ٹیکسپو کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اور نشاندہی کی کہ ٹیکسپو میں برازیل، ارجنٹینا اور فن لینڈ جیسی غیر روایتی منڈیوں کے وفود کی موجودگی پاکستان کی صنعت میں غیر ملکی دلچسپی کی عکاس ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے نمائش میں بین الاقوامی گروپوں کی شرکت کو بھی سراہا جس سے عالمی مارکیٹ میں پاکستان کی ساکھ بہتر کرنے میں مدد ملیگی۔۔ انہوں نے عالمی حدت کے پاکستان پر اثرات اور ٹیکسٹائل اینڈ لیدر انڈسٹری میں موسم دوست پیداوار کے عزم کی بھی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسپو 2024 میں پائیداری پر سیمینارز اور مقامی کاریگروں کے تیار کردہ ملبوسات کی نمائش کیلیے فیشن شو بھی ہوگا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر جام کمال کی قیادت میں ٹیکسپو کے انعقاد پر وزارت تجارت اور ٹڈاپ کی بھی تعریف کی اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ نمائش پاکستان کے ثقافتی ورثے اور پائیدار ترقی کے یقین کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی ترقی کیلیے سودمند ثابت ہوگی۔ ٹیکسپو 2024 سے 200 سے زائد پاکستان کی بڑی کمپنیوں کو بین الاقوامی خریداروں اور سرمایہ کاروں تک رسائی کا پلیٹ فارم فراہم کیا گیا ہے تاکہ وہ پاکستان کی ٹیکسٹائل اور لیدر سیکٹر کیلیے نئے مواقع تلاش کر سکیں۔