سکھر (پی پی آئی) سندھ کے سینئر وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ مظاہرین 3 دن میں اسلام آباد پہنچے اور 3 منٹ میں بھاگ گئے۔سکھر پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ3 سے 10 منٹ میں ریڈ زون کو خالی کرا لیا گیا، جو رہنما اپنے لیڈر کو چھڑانے آئے تھے، کارکنان کو گرفتار کرا کے بھاگ گئے، انہیں صرف عدالتوں سے ریلیف مل سکتا ہے، کسی دوسری صورت میں نہیں۔ جو این آر او مانگ رہے تھے ایسا کچھ نہیں ہو گا، اگر یہ پی ٹی آئی پْرامن بنے گی تب ان کے مسائل حل ہو سکیں گے، حکومت نے انہیں احتجاج کے لیے جگہیں بھی دینے کو کہا مگر میں نہ مانوں والی بات ہے۔تاثر دے رہے تھے کہ بانی جیل سے وزیرِ اعظم ہاؤس جا کر حلف لیں گے، ایسا کچھ نہیں ہوا، بیرونِ ملک کے صدر ہمارے ملک میں موجود ہیں جو انویسٹمنٹ لا رہے ہیں۔ناصر حسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ ملکی حالات سب کے سامنے ہیں، انتشاری ٹولے کا کام صرف انتشار پھیلانا ہے، محسن نقوی کو خراجِ تحسین پیش کروں گا کہ تحمل سے اہم مسئلے کو حل کیا۔”جنگ ” کے مطابق انہوں نے کہا کہ لوگوں کو گمراہ نہ کریں پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہے، ذاتی طور پر گورنر راج کے حق میں نہیں، کے پی میں امن و امان کی صورتِ حال بن رہی ہے، کچھ تو فیصلے کرنے پڑیں گے، کے پی میں بہتری لانے کے بجائے ان کا کام انتشار پھیلانا ہے۔ پورے سندھ، بلوچستان اور پنجاب سے کتنے لوگ گئے ہیں، انتشاری جتھے میں بیرونِ ممالک کے لوگ بھی تھے، کے پی حکومت احتجاج میں تمام تر وسائل استعمال کر رہی تھی۔ پی ٹی آئی سے کہوں گا کہ انتشار کی سیاست نہ کریں، ملک کو سکون سے رہنے دیں۔ناصر حسین شاہ نے یہ بھی کہا ہے کہ دریائے سندھ کے پانی پر کبھی سودے بازی نہیں ہو سکتی، یہ پی پی کا اصولی مؤقف ہے۔