کراچی(پی پی آئی)اسٹیٹ بینک آف پاکستان پیر کو مانیٹری پالیسی کمیٹی اجلاس کے بعد پالیسی کا اعلان کرے گا۔ امکان ہے کہ شرح سود میں 2فیصد سے 2.5فیصد تک کمی کا اعلان کیا جائے گا۔ دوسری جانب بزنس کمیونٹی کے رہنماؤں ایس ایم تنویر،زبیرطفیل،فیصل معیزخان،مظہرناصر،حاجی غنی عثمان،عمرریحان نے حکومت اورگورنر اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا ہے کہ شرح سود میں 500بیسسز پوائنٹس کی کمی کی جائے۔۔یونائیٹڈ بزنس گروپ(یو بی جی) کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم تنویر نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں ایک ہی بار 500 بیسس پوائنٹس کی کمی کرکے اقتصادی ترقی کی حمایت کرے، حکومت شرح سود میں۔ نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی) کے صدر فیصل معیز خان نے گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان پر زور دیا ہے کہ نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود کو 4فیصدسے5فیصد تک کم خاطر خواہ کمی نہ صرف معاشی سرگرمیوں کو فروغ دے گی بلکہ یہ عمل خود حکومت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگاکیا جائے تاکہ نہ صرف حقیقی شرح سود کو پائیدار سطح کے قریب لایا جا سکے بلکہ کاروباری اداروں اور صنعتکاروں کے لیے قرض کا حصول ممکن ہوسکے۔فیصل معیز خان نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح کم ہورہی ہے اور مہنگائی کی شرح گھٹ کر4.86 فیصد کی سطح پر آگئی ہے اور ایسی صورتحال میں اشد ضرورت ہے کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی اپنے اجلاس میں شرح سود کم کرنے کا فیصلہ کرے تاکہ ملک میں صنعتی شعبے میں نئی سرمایہ کاری کیلئے راہ ہموار ہوسکے اور نوجوانوں کو پاکستان میں ہی روزگار کے مواقع میسر آسکیں۔ ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر زبیرطفیل۔ سابق سینئر نائب صدر خالد تواب اورسید مظہر علی ناصر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ معیشت کی ترقی کے لیے پالیسی ریٹ میں 500 بیسس پوائنٹس کی کمی کرے کیونکہ حالیہ پالیسی ریٹ میں کمی سے معیشت میں خوشحالی آئی ہے، جس کا فائدہ تمام شعبوں کو ہوا ہے تاہم معیشت کی مزید ترقی کے لیے پالیسی ریٹ میں مزید نمایاں کمی کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی سے اقتصادی سرگرمیاں بڑھیں گی، حکومت کو فائدہ ہوگا اور مقامی سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید مضبوط ہوگا، اس کے ساتھ ساتھ غیر ملکی سرمایہ کاری کو بھی فروغ ملے گا، جو معیشت کے لیے ضروری ہے۔ پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے سابق چیئرمین حاجی غنی عثمان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پالیسی ریٹ میں 5فیصد تک کی کمی کر کے معاشی ترقی کی جانب پیش قدمی کرے، پالیسی ریٹ میں خاطر خواہ کمی نہ صرف اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دے گی بلکہ ملکی وغیرملکی سرمایہ کار بھی صنعتی شعبے میں نئی سرمایہ کاری کی جانب راغب ہونگے،حکومت کو چاہیئے کہ وہ پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجیٹ میں لائے تاکہ ملک میں نئی سرمایہ کاری کیلئے سازگار حالات پیدا ہوسکیں۔ پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی وی ایم اے) کے چیئرمین شیخ عمر ریحان نے اسٹیٹ بینک سے آج ہونے والے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی ماہ سے افراط زر میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے، نومبر میں مہنگائی کا تناسب 7.2 فیصد سے کم ہوکر 4.9 فیصد پر پہنچ گیا جس سے پالیسی ریٹ میں 5 فیصد سے زائد کمی ممکن ہے۔