راولپنڈی، 9 اکتوبر 2025 (پی پی آئی): ملک بھر کے میڈیکل، ڈینٹل اور نرسنگ کالجز کے طلباء نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان کی مسلح افواج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے، جس کا اختتام یونیورسٹی میں منعقدہ نمز کری ایٹو آرٹ مقابلے کی حتمی ایوارڈ تقریب پر ہوا۔ “معرکہ حق” کے موضوع پر منعقدہ اس مقابلے نے نوجوان سیکھنے والوں کو اپنی حب الوطنی کو فن میں ڈھالنے کا ایک پلیٹ فارم فراہم کیا، جس میں قومی اتحاد، دفاع اور دہشت گردی کے خلاف استقامت جیسے موضوعات کی عکاسی کی گئی۔
بین الکلیاتی تخلیقی مقابلے کا آغاز 30 مئی 2025 کو نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز (نمز) نے اپنے جزوی اور الحاق شدہ اداروں کے لیے کیا تھا۔ 30 جون 2025 کی آخری تاریخ تک کل 111 اندراجات موصول ہوئے، جن میں سے ایک جیوری نے حتمی غور کے لیے 56 فن پاروں کو شارٹ لسٹ کیا۔ ان فن پاروں میں امن کی وکالت، ڈیجیٹل جنگ، آبی دہشت گردی اور دشمنوں کے خلاف جذباتی عزم جیسے گہرے موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔
انصاف اور غیر جانبداری کو برقرار رکھنے کے لیے، شارٹ لسٹ کی گئی تخلیقات کا جائزہ بیرونی ججوں کے ایک آزاد پینل نے لیا۔ جانچ گمنام طور پر کی گئی، جس میں شرکاء کی شناخت یا ان کے اداروں سے وابستگی کے بارے میں کوئی معلومات ظاہر نہیں کی گئیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ توجہ صرف فنکارانہ قابلیت اور موضوعاتی تشریح پر مرکوز رہے۔
حتمی تقریب 29 اگست 2025 کو نمز انسٹیٹیوٹ آف ایڈوانس اسٹڈیز اینڈ ریسرچ (نیاسر) میں منعقد ہوئی۔ لیفٹیننٹ جنرل ارشد نسیم، ہلال امتیاز (ملٹری)، سرجن جنرل / ڈی جی ایم ایس (آئی ایس) نے بطور مہمان خصوصی تقریب میں شرکت کی۔ کارروائی کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد پاکستان کا قومی ترانہ پیش کیا گیا۔
باضابطہ افتتاح کے بعد، سرجن جنرل نے یونیورسٹی کی قیادت کے ہمراہ آرٹ گیلری کا دورہ کیا جہاں شارٹ لسٹ کی گئی 56 پینٹنگز حاضرین کے لیے نمائش کے لیے رکھی گئی تھیں۔
اپنے استقبالیہ خطاب میں، نمز کے وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل وسیم عالمگیر، ہلال امتیاز (ملٹری)، (ریٹائرڈ) نے کہا کہ مہمان خصوصی کی موجودگی حوصلہ افزائی اور فخر کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا، “یہ تقریب صرف ایک فنی نمائش سے بڑھ کر ہے۔ یہ ہمارے فوجیوں کی ہمت اور قربانی کو ایک دلی خراج تحسین ہے۔ ہمارے طلباء نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے ذریعے دکھایا ہے کہ حب الوطنی ہمارے نوجوانوں کے دلوں اور اظہار میں بھی زندہ رہتی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ نمز کو تعلیمی فضیلت کے ساتھ ساتھ قومی جذبے کو فروغ دینے پر فخر ہے۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے، سرجن جنرل نے پرتپاک استقبال پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ اس تقریب سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طلباء نے ثابت کیا کہ حب الوطنی کا اظہار صرف میدان جنگ میں ہی نہیں بلکہ فن اور غور و فکر کے ذریعے بھی کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے تبصرہ کیا، “ہر پینٹنگ اور خطاطی کا نمونہ ایک فن پارے سے بڑھ کر تھا؛ یہ ہماری مسلح افواج کی ہمت اور قربانی کو ایک دلی خراج تحسین تھا،” اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ معرکہ حق قوم کے اتحاد اور عزم کی علامت ہے۔
مہمان خصوصی نے یونیورسٹی کی قیادت کو طلباء کو اپنی تاریخ سے جڑنے کا ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے پر سراہا۔ شرکاء سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، “آپ کی صلاحیت قابل ذکر ہے، لیکن یہ آپ کا مقصد کا احساس ہے جو واقعی اسے بامعنی بناتا ہے۔ آپ جو بھی راستہ منتخب کریں، حب الوطنی کو اپنا قطب نما بنائے رکھیں۔” انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ معرکہ حق کی میراث قابل ہاتھوں میں ہے۔
تقریب کا اختتام پہلی تین پوزیشن حاصل کرنے والوں میں انعامات کی تقسیم پر ہوا۔ نمز کی ساتویں سمسٹر کی سائیکالوجی کی طالبہ قرۃ العین محمود نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ دوسری پوزیشن آرمی میڈیکل کالج کی تیسرے سال کی ایم بی بی ایس کی طالبہ ردا عرفان کو دی گئی، جبکہ واہ میڈیکل کالج کی فائنل ایئر کی ایم بی بی ایس کی طالبہ لاریب صدیق نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ اس موقع کی یادگار کے طور پر جیتنے والوں کی مہمان خصوصی کے ساتھ ایک گروپ تصویر لی گئی۔