اسلام آباد (پی پی آئی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران سینیٹر محسن عزیز نے کہا ہے کہ ملک میں 75 ہزار بار ڈیفالٹ ہو چکا ہے،بینک ایل سیز ہی نہیں کھول رہے، یہ ڈیفالٹ ہے۔پی پی آئی کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا۔اجلاس کے دوران کمیٹی ارکان کو مختلف شعبوں کی تنظیموں اور تاجر برادری نے صورت حال سے آگاہ کیا۔پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن کے چیئرمین ارشد محمود نے کمیٹی کے اجلاس کے دوران ملک میں دواؤں کی قلت اور فارما سیکٹر میں بے روزگاری کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ارشد محمود نے کہا کہ فارما انڈسٹری 6 ارب ڈالر پر مشتمل ہے، اس صنعت کے خام مال کا 100 فی فیصد انحصار درآمد پر ہے جوبھارت اور چین سے خام مال درآمد کیا جاتا ہے، اس وقت ایل سیز پر 100 فیصد پابندی لگا دی گئی ہے۔ بینکوں نے فارما انڈسٹری کی ایل سیز کھولنے سے صاف انکار کر دیا ہے، بندرگاہ پر پڑا درآمدی سامان بھی کلیئر نہیں کیا جا رہا۔عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ بینکوں سے کہا گیا ہے کہ وہ خوراک کی درآمد کو نہیں روکیں گے، توانائی،دواؤں اور برآمدی شعبے کی درآمدات بھی ترجیح ہے۔
Next Post
قائمہ کمیٹی سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹر محسن عزیز
Thu Jan 19 , 2023
اور وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا میں تلخ کلامی اسلام آباد (پی پی آئی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس کے دوران سینیٹر محسن عزیز اور وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا میں تلخ کلامی ہوئی وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کمیٹی کو بتایا […]