220 ملین آبادی کا پانچواں حصہ پہلے ہی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور
کراچی (پی پی آئی)شدید معاشی بحران، خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتیں، عدم تحفظ اور ملازمتوں کی کمی جیسے عوامل کے باعث پاکستانی یورپ پہنچنے کے لیے خطرناک سفر کرنے پر مجبور ہیں۔لیبیا اور اٹلی کے جان لیوا حادثات نے ملک میں سنگین معاشی صورتحال کے بارے میں ایک بحث چھیڑ دی ہے، جو بہت سے نوجوانوں کو بیرون ملک بہتر مستقبل کی تلاش میں ایسے خطرناک سفر کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔پی پی آئی کے مطابق بہت سے پاکستانیوں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک کے دن بدن بڑھتے ہوئے معاشی بحران کی وجہ سے لوگ خطرناک اور غیر قانونی طریقوں سے بھی بیرون ملک نقل مکانی کرنا چاہتے ہیں۔اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں خوراک کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور غذائی عدم تحفظ کا سامنا کرنے والے افراد کی تعداد دگنی ہو کر 14.6 ملین تک پہنچ گئی ہے۔ ورلڈ بینک نے اندازہ لگایا ہے کہ سیلاب کے نتیجے میں مزید نو ملین افراد ”غربت کی دلدل“ میں پھنس سکتے ہیں۔ایشیائی ترقیاتی بینک اور آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کی 220 ملین آبادی کا پانچواں حصہ پہلے ہی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔