کوئٹہ(پی پی آئی)بلوچ یکجہتی کمیٹی اور بلوچستان حکومت کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈلاک برقرار ہے جس کی وجہ سے گوادر اور کوئٹہ سمیت صوبے کے کئی شہروں میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاجی دھرنے جاری ہیں۔مظاہرین کی جانب سے احتجاج، دھرنوں اور حکومت کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنے کی وجہ سے شاہراہوں کی بندش کے باعث خوردنی اشیا کے ساتھ ساتھ پیٹرول اور ڈیزل کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ کوئٹہ میں 200 روپے فی لیٹر میں فروخت ہونے والے ایرانی تیل کی قیمت 350 روپے تک پہنچ گئی ہے۔