کراچی(پی پی آئی)گلوکار حبیب ولی محمد کی بدھ 4ستمبر کو آٹھویں برسی ہے۔ وہ 4 ستمبر2014کو امریکا میں انتقال کرگئے تھے۔ معروف گلوکار حبیب ولی محمد کے ٹی وی، ریڈیو اور فلم کے لیے گائے ہوئے نغمات آج بھی کانوں میں رس گھول رہے ہیں۔گلوکار حبیب ولی محمد برما کے شہر رنگون میں پیدا ہوئے تھے۔ بعد ازاں ان کا خاندان ممبئی منتقل ہو گیا تھا۔ تقسیم کے بعد حبیب ولی محمد کراچی آگئے تھے۔انھیں غزل ’لگتا نہیں ہے جی مرا اجڑے دیار میں‘ گانے کے بعد بے حد شہرت ملی۔ ان کی گائی ہوئی مشہور غزلوں میں ’یہ نہ تھی ہماری قسمت،‘ ’کب میرا نشیمن اہلِ چمن، گلشن میں گوارا کرتے ہیں‘ اور ’آج جانے کی ضد نہ کرو،‘ شامل ہیں۔ ان کی یہ غزل نہایت مقبول ہوئی جو معین احسن جذبی کی تخلیق تھی، مرنے کی دعائیں کیوں مانگوں، جینے کی تمنّا کون کرے!حبیب ولی محمد کو بچپن سے ہی موسیقی بالخصوص قوالی سے گہرا لگاو تھا۔ انھوں نے بہت کم فلمی گیت گائے البتہ ان کے گائے ہوئے متعدد ملّی نغمے بہت پسندکئے گئے۔حبیب ولی محمد کو نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔