کراچی: (پی پی آئی) وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج(جمعرات) اسلام آباد میں ہوا۔وفاقی کابینہ نے بجلی شعبے کی اصلاحات کیلئے قائم کردہ ٹاسک فورس کی سفارش پر 5 آئی پی پیز کے ساتھ بجلی خریدنے کے معاہدے کو ختم کرنے کی منظوری دے دی۔اس اقدام سے بجلی صارفین کو 60 ارب روپے سالانہ کا فائدہ اور بجلی کے فی یونٹ نرخ میں کمی واقع ہوگی۔مجموعی طور پر ملکی خزانے کو 411 ارب روپیکی بچت ہو گی۔وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل وکرم سے ملکی معیشت استحکام کی جانب تیزی سے گامزن ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کے منشور میں عوامی ریلیف کیلئے دن رات محنت کرنے کے وعدے کو وفا کر دیا۔انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 5 آئی پی پیز کے ساتھ بجلی خریدنے کا معاہدے ختم کر رہے ہیں،جس سے بجلی صارفین کو سالانہ 60 ارب اور مجموعی طور پر ملکی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بجلی شعبے میں دیگر آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر بتدریج نظر ثانی کرکے ٹیرف میں کمی لائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف نے ہمیشہ کہابجلی کی قیمتوں میں کمی لا کر عوام کو ریلیف دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اپنے قائد میاں نواز شریف کی قیادت میں عوامی ریلیف کیلئے دن رات محنت کو اپنا شعار بنایا،اس عرصے میں بڑی قربانی دی۔انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ عوام کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح تیس فیصد سے زائد تھی جو 6.9فیصد پر آنے سے عوام کو ریلیف ملا۔انہوں نے کہا کہ معاشی ٹیم کی شبانہ روز محنت سے 2025 کا 7 فیصد کا ہدف 2024 میں ہی حاصل کر لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ5 آئی پی پیز مالکان نے ملکی مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح دی اور رضاکارانہ طور پر ان معاہدوں کو حکومت کے ساتھ ختم کرنے پر اتفاق کیا،مجھ سمیت پوری کابینہ ان آئی پی پیز مالکان کے شکر گزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ بجلی شعبے کی اصلاحات کیلئے قائم کردہ ٹاسک فورس اور وفاقی کابینہ کے اراکین کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلاتِ زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا،گزشتہ سہ ماہی میں 8.8 ارب ڈالر کی ریکارڈ ترسیلاتِ زر سمندر پار پاکستانیوں کے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی کرتی ہیں۔