کراچی (پی پی آ ئی(ایپی لیپسی فاوٗنڈیشن پاکستان کی صدراورملک کی معروف نیورو فزیشن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے ذیابیطس کی روک تھام اور انتظامی امور کو فعال بنانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔استنبول میں ”یورو اینڈوکرائن کانفرنس“ میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے پاکستان میں ذیابیطس کے اعصابی مسائل اورانسانی جسم پر اس کے پیچیدہ اثرات پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی نمائندگی کی۔ انہوں نے پاکستان میں ذیابیطس کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔ڈاکٹر فوزیہ نے کانفرنس میں ”ذیابیطس: نیورو اینڈوکرائن اوورلیپ“کے موضوع پر اپنا تیارکردہ تعارف پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ذیابیطس کے پھیلاو ¿ میں دنیا کا نمبر ایک ملک بن گیا ہے، جو کہ ایک تشویشناک رجحان ہے۔انہوں نے کہا کہ ذیابیطس کو اب صرف غدود سے متعلق خرابی نہیں سمجھا جاتا بلکہ اس کے اثرات دماغ اور دیگر نظاموں پر زیادہ پیچیدہ ہوتے ہیں۔ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کا مرکز دماغ میں ہے اور راستے میں کسی قسم کی رکاوٹ ذیابیطس کا باعث بن سکتی ہے۔ تناو ¿، ڈپریشن اور پریشانی بھی ذیابیطس کے پیدا ہونے کے اسباب میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ ہائی بلڈ شوگر کی سطح دماغ میں مائیکرو ویسکولر تبدیلیوں کا سبب بن سکتی ہے، جو کہ فالج اور نسیان کا باعث بنتی ہے۔بھولنے کی بیماری اور ذیابیطس کے درمیان بھی گہرا تعلق ہے، بلڈ شوگر کو کنٹرول میں لاپرواہی بدتر نتائج کا سبب بن سکتی ہے۔ڈاکٹر صدیقی نے کہا کہ اعصابی نظام کو متاثر کرنے والے عوارضذیابیطس کی ایک اعصابی پیچیدگی ہے، جس سے بازوو ¿ں اور ٹانگوں میں جلن،چھرا گھونپنے کی مانند درد، بے حسی، اورسنسناہٹ کا احساس ہوتا ہے۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے مشورہ دیا کہ ذیابیطس کو موثرطریقے سے کنٹرول کرنے کے لیے غذا اور ورزش کے علاوہ تناو ¿ میں کمی اور نظم و ضبط کے تحت زندگی گزارنا بھی بہت ضروری ہے۔انہوں نے شرکائکو بتایا کہ نئی اور دستیاب ادویات کا مناسب استعمال ذیابیطس کو کنٹرول کرنے کے لیے اہم ہے۔نیزذیابیطس اور اس کی پیچیدگیوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنا انتہائی ضروری ہے تاکہ لوگوں کو اس کے روک تھام اورکنٹرول کرنے کے لیے فعال اقدامات کرنے کی ترغیب دی جا سکے۔ڈاکٹر فوزیہ نے نتیجہ اخذ کیا کہ تناو ¿ میں کمی، خوراک، ورزش اور ادویات کے مناسب استعمال کی اہمیت کو اجاگر کرکے، ہم ذیابیطس کے اثرات کو کم کرنے اور صحت کے مجموعی نتائج کو بہتر بنانے کے لیے کام کر سکتے ہیں۔