کراچی(پی پی آئی)پاکستان بینکس ایسوسی ایشن (پی بی اے) اور پرائیویٹ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ گروپ (پی آئی ڈی جی) کے تعاون سے انفرا ضامن پاکستان نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان، کراچی میں ”کریڈٹ انہینسمنٹ سلوشنز کے ذریعے گرین بانڈز اور گرین فنانسنگ کو فعال بنانے” کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا۔تقریب میں اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام، سی ای اوز اور پاکستان کے معروف کمرشل بینکوں کے سرمایہ کاری کے سربراہان نے شرکت کی اور گرین فنانسنگ، خاص طور پر گرین بانڈز کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔مقررین میں اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے سی ای او منیر کمال، انفراضامن پاکستان کی سی ای او ماہین رحمان اور گارنٹ کو (GuarantCo) کے مینا ریجن و پاکستان کے سربراہ فلپ اسکنر شامل ہیں۔اس موقع پر گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا، ”اسٹیٹ بینک مالیاتی صنعت اور کاروباری اداروں کو سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے قائدانہ انداز سے کام کر رہا ہے۔ اس مقصد کے لئے اسٹیٹ بینک نے براہ راست اور بالواسطہ دونوں طرح کے اقدامات کئے ہیں۔ براہ راست اقدامات کے تحت اسٹیٹ بینک نے قابل تجدید توانائی کے لیے ری فنانسنگ اسکیمیں متعارف کرائی ہیں جن کے تحت جون 2024 کے آخر تک 94.7 ارب روپے کی فنانسنگ فراہم کی جا چکی ہے۔ اس اسکیم کے تحت قابل تجدید توانائی کے 4500 سے زائد منصوبوں کو فنانسنگ فراہم کی گئی ہے جن کی مجموعی پیداواری صلاحیت تقریبا 2061 میگاواٹ ہے۔ مزید برآں، عالمی بینک کے اشتراک سے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایک جامع گرین ٹیکسونومیتیار کر رہا ہے، جو ماحول دوست سرگرمیوں کی درجہ بندی کے لئے ایک معیاری فریم ورک قائم کرے گا۔”