سرینگر(پی پی آئی)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کوصرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیاجاسکتا ہے۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ اعتماد سازی کے اہم اقدامات کے طور پر کنٹرول لائن کے ذریعے تجارت اور بس سروسز کی بحالی جیسے اقدامات پر نظر ثانی کرے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ طاقت کے وحشیانہ استعمال کی پالیسی کے ذریعے تنازعات کو حل نہیں کیاجاسکتا۔انہوں نے واضح کیاکہ مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ انہوں نے بھارت پر زوردیا کہ وہ کشمیریوں کی خواہشات کا احترام کرے۔میر واعظ نے کہاکہ کشمیری عوام مقبوضہ علاقے میں خونریزی اور بے یقینی کی صورتحال کا خاتمہ چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ چند سال کے دوران کنٹرول لائن کی صورتحال نسبتًا پرسکون ہے۔میرواعظ نے بھارت اور پاکستان دوونوں پر زور دیا کہ وہ تجارتی راستے دوبارہ کھول کر اور رابطے کو بہتر بنا کر صورتحال کو معمول لانے کی کوشش کریں۔انہوں نے کہاکہ اس طرح کے اقدامات سے ماضی میں بہت سے خاندانوں کو فائدہ ہواتھا اور ان پردوبارہ نظر ثانی کی جانی چاہیے۔سینئر حریت رہنماء نے مذاکرات کے بارے میں کہاکہ اگر بھارتی حکومت مثبت رویہ اختیار کرتیہے تو کشمیری قیادت مذاکرات کے لیے تیار ہے۔انہوں نے واضح کیاکہ پاکستان سمجھتا ہے کہ محاذ آرائی مسئلے کا حل نہیں ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہ کشیدہ تعلقات کی وجہ سے وہ ایک رشتہ دار کی وفات پراظہار تعزیت کیلئے پاکستان نہیں جاسکے۔میرواعظ نے متنازعہ وقف ایکٹ کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اپوزیشن اور برسراقتدار دونوں سے اس کی مخالفت کا مطالبہ کیا۔میرواعظ نے کشمیر کے روایتی فنون اور دستکاریوں بشمول تانبے کی صنعت کی بحالی کی تعریف کی اور کاریگروں پر زور دیا کہ وہ اپنے کام کے معیار کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقامی صنعتوں کی بحالی سے معاشی استحکام کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔