کوئٹہ(پی پی آئی)چیئرمین پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے پیر کے روز کہا کہ یا تو عمران خان کو ان کا مینڈیٹ دیا جائے یا ملک میں نئے عام انتخابات کرائے جائیں۔ وہ کوئٹہ کے صادق شہید گراؤنڈ میں خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کی 51ویں برسی کے موقع پر عوامی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے امور چلانے کے لیے آئین کی بالادستی، پارلیمنٹ کی خودمختاری اور وسائل پر اختیار ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی مانے یا نہ مانے لیکن عمران خان پاکستان کے وہ لیڈر ہیں جنہوں نے پچھلے عام انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔اچکزئی نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ پچھلے انتخابات کس طرح کروائے گئے، جہاں جیتنے والے امیدواروں کو ہارے ہوئے قرار دیا گیا اور ہارے ہوئے امیدواروں کو کامیاب قرار دیا گیا۔انہوں نے پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف طاقت کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے آئین کی بالادستی اور اپنے مطالبات کے لیے اسلام آباد میں احتجاجی ریلی نکالی، جبکہ آئین میں یہ واضح طور پر درج ہے کہ ہر شہری کو مظاہرہ کرنے اور ریلی نکالنے کا حق حاصل ہے۔اچکزئی نے کہا کہ کوئی چور ملک کے معاملات نہیں چلا سکتا بلکہ پارلیمنٹ ہی امور چلانے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا، “میں موجودہ حکومت کو تسلیم نہیں کرتا۔ اگر کوئی ہمیں اسمبلی میں نہیں دیکھنا چاہتا، تو ہم نہیں آئیں گے۔”انہوں نے کہا کہ اگر ریاست ہمیں تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک ایک بار پہلے ہی طاقت، دھونس اور نفرت کی وجہ سے تقسیم ہو چکا ہے۔اچکزئی نے خبردار کیا کہ “مرا ہوا عمران خان زندہ عمران خان سے زیادہ خطرناک ہوگا۔” انہوں نے ریاستی اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، “آپ شہباز شریف یا کسی اور کے محافظ نہیں، بلکہ پاکستان کے محافظ ہیں۔”