کراچی(پی پی آئی) آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ کچہ کے علاقوں میں اغواکی وارداتیں تقریباًختم ہوگئی ہیں البتہ ہنی ٹریپ کے ذریعے لوگوں کو بلاکر اغواء اور تاوان طلب کیا جاتا ہے تاہم پولیس کی مؤثر کاوشوں اور اقدامات سے رواں سال سندھ پولیس نے اپنی حکمت عملی سے 900 سے زائد شہریوں کو ہنی ٹریپ سے بچایا ہے علاوہ ازیں سندھ پولیس کی جانب سے کچہ کے علاقوں میں اگلے مورچوں پر پولیس بیس کیمپس بھی بنائیں گئے ہیں انہوں نے بتایا کہ کچہ ایریاز میں جاری پولیس آپریشنز کے دوران گذشتہ دو ماہ میں کئی ڈاکو پولیس مقابلوں میں ہلاک اور زخمی بھی ہوئے ہیں۔جبکہ کچہ کے ڈاکو سوشل میڈیا کے ذریعے یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ کچہ ایریاز میں امن و امان نہیں ہے۔آئی جی سندھ نے کہا کہ اگر یہ آپریشن جاری رہا تو بہت جلد کچہ کے علاقے ڈاکوؤں سے پاک ہوجائیں گے۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے صوبائی سول سروسز کے سیکنڈ سینئر مینجمنٹ کورس کے 27 رکنی وفد نے سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ملاقات کی۔گریڈ 19 کے ذیر تربیت افسران پر مشتمل وفد کی سربراہی ڈی جی ٹی آر ایم،ایس اے جی اے اینڈ سی ڈی،عیسٰی میمن کررہے تھے۔وفد کی سی پی او آمد پر ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز سندھ نے استقبال کیا اور انھیں امن اومان کی صورتحال پر کنٹرول اور جرائم کے خلاف سندھ پولیس کے مختلف یونٹس کے جملہ امور و اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔نسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ کے افسر تعلقات عامہ کے مطابق اس موقع پر ڈی آئی جیز،ٹی اینڈ ٹی، اسٹبلشمنٹ،ہیڈکواٹرز، آئی ٹی،ٹریننگ اور دیگر پولیس افسران بھی موجود تھے۔وفد میں شامل شرکانے سندھ پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے مختلف سوالات پر آئی جی سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت نے پولیس کا بجٹ بڑھاکر اب 19 فیصد کردیا ہے اور اس ضمن میں آخر میں ہونیوالے اضافے سے سندھ پولیس کو کافی مدد اور سپورٹ ملی ہے ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے اس سال پولیس اسٹیشنز کا بھی بجٹ مختص کردیا ہے تاہم حکومت سندھ کی جانب سے تھانوں کو بجٹ دیکر خود مختار بنانا بلا شبہ لائق تحسین اقدام ہے۔انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نے پولیس میں خواتین کا کوٹہ 5 فیصدسے بڑھا کر 15فیصد کردیا ہے اور حکومت کی جانب سے محکمہ پولیس سندھ میں خواتین کی شمولیت کے اس اقدام سے نہ صرف پولیسنگ بلکہ معاشرے میں پولیس کے مثبت پہلو کو اجاگر کرنے میں بھی مدد ملے گی۔آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ہمیں بالائی سندھ سے خواتین کی سندھ پولیس میں شمولیت پر مسائل درپیش ہیں۔ان کا کہنا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس آپریشن کے دوران سندھ پولیس کے افسران اور جوان شہید بھی ہوئے ہیں۔آئی جی سندھ نے وفد کو بتایا کہ سندھ پولیس کے ملازمین کے لیئے ہیلتھ انشورنس نظام مکمل طور پر فعال ہوچکا ہے اورپولیس کی فلاح و بہبود کے لیئے کیئے جانیوالے اقدامات اور کاوشوں پر ہم حکومت سندھ کے مشکور و ممنون ہیں۔بعدازاں وفد نے سی پی او کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا دورہ کیا اور شہر کی مانیٹرنگ جیسے امور کا جائزہ لیا۔