اسلام آباد(پی پی آئی) فوڈ پروسیسنگ اور پیکیجنگ سلوشنز کے ادارہ، ٹیٹرا پیک نے پاکستان سے متعلق اپنی پہلی سسٹین ایبلٹی رپورٹ شائع کردی ہے جو کمپنی کی مالی سال 2023کی عالمی رپورٹ کا حصہ بھی ہے۔ رپورٹ میں ملک کو درپیش ماحولیاتی، سماجی اور معاشی استحکام کے لئے کمپنی کے عزم کو نمایاں کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے رپورٹ کے اجراء کی خصوصی تقریب منعقد کی گئی جس میں اہم حکومتی شخصیات، سفارتی حکام اور پالیسی ایکسپرٹس نے بھی شرکت کی۔فوڈ پروسیسنگ اور پیکیجنگ سلوشنز کے اعلامیہ کے مطابق اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ حماد شمیمی بطور مہمان ِخصوصی شریک ہوئے۔ پاکستان کو اہم چیلنجز کا سامنا ہے جن میں ماحولیاتی پالیسیوں کی غیر یقینی صورتحال، وسائل کی قلت، کچرے کی موثر تلفی اور ری سائیکلنگ کے انفراسٹرکچر کا فقدان شامل ہیں۔ ۔ گرین ارتھ ری سائیکلنگ کے ساتھ مستقل پارٹنرشپ کے ذریعے کمپنی سال 2025 تک تقریباََ35,000 ٹن استعمال شدہ کارٹنز کو ری سائیکل کرنے کا عزم رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ، کمپنی ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تعاون سے کم عمر طالب علموں کو ری سائیکلنگ مہم کے ذریعے ماحولیاتی تحفظ کی آگاہی بھی فراہم کررہی ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منیجنگ ڈائریکٹر اویس بن نسیم نے کہا، ”یہ رپورٹ پاکستان کو درپیش چیلنجز کے باوجود ماحولیاتی تحفظ کے لئے ہمارے مضبوط عزم کا اظہار کرتی ہے۔۔”ایڈیشنل سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ حماد شمیمی نے کہا کہ یہ رپورٹ پاکستان میں ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے نجی شعبے کے کلیدی کردار کو اجاگر کرتی ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ پاکستان اس وقت عالمی ماحولیاتی بحران میں صف اول پر کھڑاہے اور ہمیں امید ہے کہ ٹیٹرا پیک جیسے ادارے نئی سوچ کے ذریعے ری سائیکلنگ سسٹم کی بہتری، وسائل کے موثر استعمال اورمعاشرے میں ماحولیاتی تحفظ کی آگاہی کے ذریعے بہتر رہنمائی فراہم کرینگے ۔