اوگرا کے گیس ٹیرف میں اضافے کی تجویزکو مسترد کریں، وزیر اعظم سے کراچی چیمبر کا مطالبہ

کراچی(پی پی آئی) کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر جاوید بلوانی نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی ایل) کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غیر منصفانہ اضافہ عوام اور صنعتوں پر مزید بوجھ ڈالے گا جو پہلے ہی بلند افراط زر اور توانائی کی بڑھتی قیمتوں سے نبرد آزما ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ اوگرا کو گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کرنے کے بجائے گیس کی قیمتوں میں کمی کی تجویز پیش کرنی چاہیے تھی کیونکہ شرح سودمیں کمی سمیت گیس کے بے انتہا نقصانات (یو ایف جی) میں کمی اہم عوامل ہیں جبکہ شرح سود میں اضافے کی صورت میں عام طور پر گیس ٹیرف میں اضافے پر غور کیا جا تا ہے تاہم شرح سود میں حالیہ کمی کو گیس کے نرخ طے کرتے ہوئے مدنظر نہیں رکھا گیا  اور اوگرا قیمتوں میں اضافے کی سفارش کر رہا ہے جو حیران کُن ہے۔مزید برآن ایس ایس جی سی نے یو ایف جی کو بھی کم کیا ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ گیس ٹیرف میں اضافے کی بجائے کمی کی گنجائش موجود ہے۔صدرکے سی سی آئی نے برآمدی شعبے کو سپورٹ کرنے کے لیے گیس کی قیمتوں میں کمی کے لیے وزارت پیٹرولیم سمیت حکومت کے اعلیٰ ترین اداروں کی جانب سے کیے گئے وعدوں کو بھی یاد دلایا تاکہ برآمدی شعبے کی حمایت کی جا سکے لیکن اوگرا کی سفارشات ان یقین دہانیوں سے متصادم ہیں جو صنعتوں کو عالمی مارکیٹ میں مسابقتی رہنے میں مدد دینے کے حکومتی عزم کو نقصان پہنچاتی ہیں۔انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ وہ اوگرا کو ہدایت کریں کہ وہ اپنی سفارشات پر نظر ثانی کرے اورمتبادل حل تلاش کرنے پر توجہ مرکوزکرے۔انہوں نے حکومت سے درخواست کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ صنعتوں پر مزید بوجھ نہ ڈالا جائے۔ اگر ٹیرف میں اضافہ ناگزیر ہے تو اس کا بوجھ دیگر شعبوں پر ڈالا جائے نہ کہ ان صنعتوں پر جو پہلے ہی سب سے زیادہ گیس کے بل ادا کرتے ہوئے مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں۔جاوید بلوانی نے مزیدکہا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے مالی مسائل بلوچستان کو 200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی فراہمی کی وجہ سے بڑھ گئے ہیں جس کے بدلے میں کوئی ریونیو حاصل نہیں ہوتا۔اوگرا قیمتوں میں اضافے کا جواز کیسے دے سکتا ہے جب بلوچستان کو بغیر کسی ریونیو فراہم کی جانے والی گیس کو گیس ٹیرف کا جائزہ لینے کے لیے الگ سے نہیں دیکھا جاتا؟ حکومت کو اوگرا کی سفارشات میں ان تضادات کو پوری طرح سے دور کرنے کی ضرورت ہے۔ اوگرا وزیر اعظم اور حکومت کو حقیقت کا صحیح عکس پیش کرنے میں ناکام رہاہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مجوزہ ٹیرف میں اضافہ اِس وقت نقصان دہ ہے کیونکہ یہ ایک ایسے وقت میں کیا جارہا ہے جب کاروباراور عوام پہلے ہی بڑھتی ہوئی لاگت کا سامنا کررہے ہیں۔مجوزہ اضافہ خاص طور پر ایس ایس جی سی ایل کے لیے 25.78 فیصد کا نمایاں اضافہ مینوفیکچرنگ اور برآمدات کو بری طرح متاثر کرے گاجو حالیہ دنوں میں بحالی کے آثار دکھا رہی تھیں۔ یہ تشویشناک امر ہے کہ جب بھی معیشت میں بہتری کے آثار نظر آتے ہیں توایسے کاروبار مخالف اقدامات متعارف کرائے جاتے ہیں جو ترقی اور مسابقت کو روکتے ہیں۔صدر کے سی سی آئی نے برآمدی شعبے بالخصوص ان صنعتوں پر منفی اثرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا جو گیس سے چلنے والے کیپٹیو پاور پلانٹس (سی پی پیز) پر انحصار کرتی ہیں۔انہوں نے انتباہ کیا کہ ان پلانٹس کو گیس کی فراہمی بند کرنے سے خطیرسرمایہ کاری ضائع ہوگی اور اس شعبے میں مزید غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگی۔انہوں نے حکومت سے فوری اقدامات کرنے کی اپیل کی اور اوگرا کی تجاویز کو فوراً مسترد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی معیشت اور عوام کی فلاح و بہبود کو ترجیح دینی چاہیے۔گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافہ صنعت اور صارفین دونوں پر مزید مالی دباؤ بڑھے گا۔انہوں نے وفاقی حکومت پر زور دیا کہ وہ ریونیو کی کمی کی بنیادی وجوہات بالخصوص گیس کی چوری روکنے پر توجہ دے جو گیس ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی مالی مشکلات کا سبب بنی ہوئی ہیں۔حکومت صارفین پر قیمتوں میں اضافہ مسلط کرنے کے بجائے گیس چوری کی روک تھام اورسسٹم کو بہتر بنانے کے اقدامات کرے۔جاوید بلوانی نے کراچی کی پوری تاجر برادری کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف سے اپیل کی کہ وہ تجویز کردہ گیس قیمتوں میں اضافے کو فوری طور پر مسترد کریں اور قوم کے اقتصادی مفادات کا تحفظ کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Next Post

ملائیشیا،پاکستان کیلئے پام آئل کی ایکسپورٹ ڈیوٹی کم کرے، شیخ عمر ریحان

Thu Dec 19 , 2024
کراچی(پی پی آئی)  پام آئل کی درآمدات میں اضافے اور سہولیات کی بہتری کے لئے پی وی ایم اے کی تجاویز پر عملدرآمد کی بھرپور کوششیں کریں گے، اندرون سندھ پی وی ایم اے کے ساتھ پام آئل کی پلانٹیشن کے لئے ملائیشیا معاونت اور تعاون فراہم کرے گا۔ پاکستان اور ملائیشیا  کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلے سے مشترکہ […]