کراچی(پی پی آئی) پام آئل کی درآمدات میں اضافے اور سہولیات کی بہتری کے لئے پی وی ایم اے کی تجاویز پر عملدرآمد کی بھرپور کوششیں کریں گے، اندرون سندھ پی وی ایم اے کے ساتھ پام آئل کی پلانٹیشن کے لئے ملائیشیا معاونت اور تعاون فراہم کرے گا۔ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلے سے مشترکہ تجارت کو فروغ حاصل ہو گا۔پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار کراچی میں تعینات ملائیشیا کے قونصل جنرل ہرمن ہردینتا بن احمد نے پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی وی ایم اے) کے دورے کے موقع پرصنعتکاروں سے خطاب میں کیا۔ تقریب میں پی وی ایم اے کے چیئرمین شیخ عمر ریحان، کنوینئر ڈپلومیٹ کمیٹی احمد غلام حسین، شیخ کاشف رزاق، امین دادا، ناصر سلیم، نعمان ایاز، نادر اور دیگر بھی موجود تھے۔ ملائیشیا کے قونصل جنرل ہرمن ہردینتا بن احمد نے کہا کہ ملائیشیا میں گوشت اور پولٹری مصنوعات کی مانگ ہے۔ قونصل جنرل نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکسٹائل کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی ایکسپورٹ کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے، ملائیشیا میں غذائی اجناس امپورٹ ہوتی ہیں جس سے پاکستان بھرپور فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے گوشت، چاول، نمک، زرعی اجناس اور دیگر اشیاوافر مقدار میں برآمد کی جاسکتی ہیں۔ اس سے قبل وناسپتی ایسوسی ایشن کے چیئرمین شیخ عمر ریحان نے قونصل جنرل ملائیشیا کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان مضبوط برادرانہ اور دوستانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک کی عوام ایک دوسرے کا بہت احترم کرتے ہیں۔ پاکستان ملائیشیا سے پام آئل کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ فری ٹریڈایگریمنٹ کے تحت پاکستان ملائیشیا کو 15 فیصد ڈیوٹی میں رعایت دیتا ہے، جبکہ ملائیشیا سے پاکستان پام آئل کی ایکسپورٹ پر ڈیوٹی میں کوئی رعایت نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشین حکومت ایف ٹی اے کے تحت پاکستان کے مساوی ڈیوٹی میں کمی کرے۔ شیخ عمر ریحان نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط میں تسلسل خوش آئند ہے، تاجروں اور صنعتکاروں کے درمیان بزنس ٹو بزنس میٹنگ اور تجارتی وفود کے تبادلوں سے کاروباری مواقعوں اور تجارت کوفروغ حاصل ہوگا۔ شیخ عمر ریحان نے مزید کہا کہ پاکستان سیمچھلی، جھینگا اور دیگر سمندری غذامیں بے پناہ تجارت کے مواقع موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم پام آئل کی درآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کرسکتے ہیں اگر ملائیشین حکومت اپنی برآمدی پالیسیوں میں کمی لاکر سہولیات فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا پام آئل کی امپورٹ پر ڈیوٹی میں فوری کمی کرے۔ چیئرمین پی وی ایم اے نے کہا کہ ٹیکنالوجی، سیاحت، زراعت اور دیگر شعبوں میں بے شمار مواقع موجود ہیں جن سے دونوں ممالک کے کاروباری حضرات فائدہ حاصل کرکے ملکی معیشت کو استحکام دے سکتے ہیں۔دونوں ممالک کو تجارتی حجم میں اضافے کے لئے روائتی اشیا کے علاوہ دیگر مصنوعات اور بارٹر ٹریڈ پر بھی نظر ثانی کرنی چاہیے۔ دونوں ممالک مشترکہ تجارت کے فروغ کے لئے دستیاب وسائل میں اضافہ کریں۔