بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے بورڈ آف ٹرسٹیز کا 16واں اجلاس جدہ میں منعقد

جدہ(پی پی آئی) اسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی) کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے 16ویں اجلاس میں شرکت کی۔ یہ اجلاس  ریاض میں امام محمد بن سعود اسلامی یونیورسٹی کی میزبانی میں منعقد ہوا۔یہ اجلاس بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے پرو چانسلر اور امام محمد بن سعود اسلامی یونیورسٹی کے ریکٹر،  پروفیسر ڈاکٹر احمد بن سالم العمری کی صدارت میں منعقد ہوا، جو اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر اور بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے چانسلر و بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین کی نمائندگی کر رہے تھے۔ اجلاس میں بورڈ کے اراکین نے دنیا کے مختلف خطوں اور اداروں کی نمائندگی کرتے ہوئے ذاتی طور پر اور آن لائن شرکت کی۔اجلاس کے دوران بورڈ نے  بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی تعلیمی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے حوالے سے اہم ایجنڈا آئٹمز پر غور کیا۔ اجلاس میں کیے گئے فیصلے اور قراردادیں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ یونیورسٹی کو تعلیمی اور تحقیقی مرکز کے طور پر ترقی دینے کے لیے تمام اراکین پْرعزم ہیں، تاکہ یہ مسلم اْمہ کی ضروریات کو پورا کر سکے۔بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کا قیام 11 نومبر 1980 کو عمل میں آیا، جس کا مقصد ایسے علما اور پیشہ ور افراد کی تیاری ہے جو اسلامی نظریے میں گہرائی سے جڑے ہوں۔ اس ادارے کا مشن ایسے افراد کی تربیت کرنا ہے جن کا کردار اور اقدار اسلامی تعلیمات کے مطابق ہوں اور جو مسلم اْمہ کو درپیش اقتصادی، سماجی، سیاسی، تکنیکی، اور علمی چیلنجز سے نمٹ سکیں۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے  وسیع کیمپس میں قائم نمایاں اداروں میں اسلامی تحقیقاتی ادارہ، اقبال بین الاقوامی ادارہ برائے تحقیق و مکالمہ، دعوت اکادمی، شریعہ اکادمی، اور پیشہ ورانہ ترقی کا ادارہ شامل ہیں۔ یہ تمام ادارے فیصل مسجد کمپلیکس میں واقع ہیں، جو 189,705 مربع میٹر کے وسیع رقبے پر محیط ایک شاندار تعمیر ہے اور بین الاقوامی اسلامی یکجہتی اور اتحاد کی علامت ہے۔او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کی اس اہم اجلاس میں شرکت اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ تنظیم اسلامی اقدار کو فروغ دینے، عالمی تعاون کو مضبوط کرنے، اور آنے والی نسلوں کو مسلم دنیا کی ترقی و خوشحالی میں کردار ادا کرنے کے قابل بنانے کے لیے تعلیمی منصوبوں کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Next Post

جوہری ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال پاکستان کے توانائی سے متعلق مسائل کا پائیدار اور نا گزیر حل ہے:ماہرین

Tue Dec 24 , 2024
کراچی(پی پی آئی) جوہری ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال پاکستان کے توانائی سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے بحران پر قابو کرنے کے لیے پائیدار حل کے طور پر نا گزیر ہے۔  یہ خیالات منگل کو یہاں منعقدہ ‘جوہری توانائی کے پر امن استعمال’ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار کے دوران ہونے والی […]