سکرنڈ: وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے مستقبل کی قیادت بلاول بھٹو زرداری ہے جو کہ پاکستان کی عوام کے لئے شہید ذوالفقار بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی وراثت ہے ۔ وہ آج سکرنڈ کے قریب گاوں¿ں پنہل چانڈیو میں ایم آر ڈی تحریک کے شہداءکی 30ویں برسی کے موقع پر ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ پی پی پی ایک عوامی پارٹی ہے جس کے پاس مخلص کارکنان کا بڑا ذخیرہ ہے، محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد شریک چیئر مین اور سابق صدر جناب آصف علی زرداری نے کہا تھاکہ وہ بھی شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔یہی وجہ ہے کہ پی پی پی کے خلاف سندھ میں گذشتہ انتخابات میںدس جماعتی اتحاد بنا لیکن سندھ کے عوام نے پی پی پی کے حق میں ووٹ دیکر انہیں ایسی شکست دی کہ وہ سالوں تک یاد کریں گے ۔ انھوں نے کہا کہ اس الیکشن میں پی پی پی کے ساتھ بہت زیادتیاں ہوئیں اور ہمیں نتائج پر کافی تحفظات تھے لیکن جمہوریت کے تسلسل کی خاطر ہم نے نتائج تسلیم کےے ۔ انھوں نے کہا کہ پی پی پی بلا تفریق لوگوں کی قیادت کرنے میں یقین رکھتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے سانگھڑ اور تھر پارکر سے بھی سیٹیں جیتی ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے شہیدوں کے ضلع بے نظیر آباد کو بہت ترقی دلائی ہے اور ایسی ہی ترقی پسماندہ ضلع تھرپارکر کو بھی دلائی ہے جہاں صرف تھر کوئلے کا پروجیکٹ بے مثال خوشحالی لائے گا ۔ ہمیں منع کیا گیا لیکن پھر بھی ہم مسیحی برادری کی ہمدردی اور ان کی مدد کے لئے دوسروں سے پہلے پشاور گئے اور اسی طرح جب بلوچستان میں زلزلہ آیا تو ہم نے اس وقت بلوچستان کے وزیر اعلیٰ( جو اس وقت بیرون ملک تھے) سے اور چیف سیکریٹری سے رابطہ کیا اور وہاں بلوچ بھائیوں کے پاس دکھ کی اس گھڑی میں جانا چاہا لیکن ہمیں وہاں بھی سیکیورٹی خطرات کے بارے میں بتایا گیا لیکن ہم نے پی پی پی قیادت کے حکم پر ان خطرات کے باوجود بلوچستان کا دورہ کیا ۔ انھوں نے کہا کہ ہم وہاں خالی ہاتھ نہیں گئے بلکہ کافی کچھ دے کر بھی آئے ہیں اور مزید دینے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ ایم آر ڈی کے شہداءکوزبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پی پی پی کبھی بھی اپنے شہدا ءبھلا نہیں سکتی اور وہ ان کے ورثا کے ساتھ قدم بہ قدم ساتھ کھڑی رہیگی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے شہداءکی یاد سیاست کرنے کے لئے نہیں بلکہ عقید تاً مناتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ پی پی پی ملک میں ایک واحد سیاسی پارٹی جسے بے لوث ورکروں کی طاقت حاصل ہے اور ہم اس ورثے کو تا قیامت اپنے ساتھ رکھیں گے ۔ انھوں نے ایم آر ڈی کے شہداءکی تصاویر پر گل پاشی بھی کی۔ صوبائی مشیر مراد علی شاہ نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی پی پی ایک ایسی پارٹی ہے جو اپنے ورکرز کی وفاداری کی وجہ سے ہمیشہ عوام میں زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انھوں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو سے لیکر شہید محترمہ بینظیر بھٹو تک کئی واقعات کا حوالہ دیا جہاں پی پی پی کی قیادت کے علاوہ سینکڑوں ورکروں نے جان کا نذرانہ پیش کیا جس میں سانحہ کارساز بھی شامل ہے ۔انھوں نے ایم آر ڈی تحریک کے شہداءکو خراج عقید پیش کرتے ہوئے پی پی پی کے نڈر کارکنان کو بھی سلام پیش کیا ۔ اس سے قبل تقریب کے میزبان ایم پی اے غلام قادر چانڈیونے شہداءکو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔ انھوں نے کہا کہ میرے والد پنہل خان چانڈیو اور میرے بھائی غلام عباس چانڈیو بھی اپنی آخری سانس تک پی پی پی کے ساتھ جدو جہد میں ساتھ رہے اور اسی طرح میں اور میرا خاندان اور چھوٹے بچے پی پی پی اور عوام کیلئے لڑ کر جان دینگے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر عاجز دھامراہ نے کہا کہ پی پی پی کا منشور عوام کے حقوق کیلئے حسینیت کی طرح لڑنا ہے اور اس لڑائی میں انعامات کوئی حیثیت نہیں رکھتے لیکن یہ قربانیاں تا قیامت زندہ رہتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 60سال کی عمر کے لوگ اپنی قیادت کو نوجوانوں کی قیات کہتے ہیں وہ در اصل قوم کے ساتھ دھوکا کر رہے ہیں ۔ پاکستان کے نوجوانوں کی قیادت صرف بلاول بھٹو زرداری کی شخصیت ہے ۔ انہوں نے دہشتگردوں سے مذاکرات کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ مذاکرات صحیح ہوتے تو شہید محترمہ بینظیر بھٹو ان سے مذاکرات کرتیں لیکن انہوں نے ان مذاکرات کے بجائے ان سے لڑنے اور اپنی شہادت کو ترجیح دی ۔ اس موقع پر پی پی پی شہید بینظیر آباد کے جنرل سیکریٹری امداد دھامراہ ، علی خان خاصخیلی اور ایم پی اے غلام قادر چانڈیو کی صاحبزادی نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور ایم آر ڈی کے شہداءکو خراج عقیدت پیش کیا ۔۔