کراچی (پی پی آئی) دستاویزات کے بغیر مقیم افراد کو ملک بدر کرنے کے فیصلے کے بعد برسوں سے پاکستان میں رہائش پذیر ہزاروں افغان باشندے روپوش ہوگئے ہیں کیونکہ وہ طالبان انتظامیہ کے تحت ظلم و ستم کا سامنا کرنے سے خوفزدہ ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کے کارکنان کاکہناہے کہ ہزاروں لوگ ہیں جو پاکستان میں روپوش ہوگئے ہیں تاکہ وہ حکومت کی جانب سے غیر دستاویزی مہاجروں کو ملک چھوڑنے کے دباؤ کے تحت بے دخلی سے بچ جائیں۔ پی پی آئی کے مطابق کراچی میں مقیم انسانی حقوق کی کارکن سجل شفیق سپریم کورٹ سے ملک بدری کے حکومتی فیصلے پر عمل درآمد روکنے کی استدعا کرنے والے دیگر درخواست گزاروں میں سے ایک ہیں۔سجل شفیق کا کہنا تھا کہ ’میں ان ہزاروں لڑکیوں کو جانتی ہوں جو کہتی ہیں کہ وہ طالبان کی حکومت کے ماتحت رہنے کے بجائے مرنا پسند کریں گی‘۔حکومت نے اب تک اقوام متحدہ، مغربی سفارت کاروں اور انسانی حقوق کے کارکنان کی جانب سے ملک بدری کے منصوبے پر نظر ثانی یا ان افغانوں کی شناخت اور حفاظت کرنے جنہیں گھر پر ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Next Post
اسلام آباد اور گلگت بلتستان کے تارکین وطن کی منتقلی ایک دن کیلئے معطل
Fri Nov 10 , 2023
مظفرآباد (پی پی آئی)غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے جب کہ آزاد جموں و کشمیر سے غیر قانونی افغان تارکین وطن کا پہلا گروپ بھی طورخم بارڈر کراسنگ کے ذریعے افغانستان واپس جانے کے لیے ہے۔پی پی آئی کے مطابق حکام نے بتایا کہ آزاد جموں و کشمیر سے تقریباً 245 غیر […]