واشنگٹن(پی پی آئی)پاکستان اور وسطی ایشیائی ملکوں کے درمیان حالیہ عرصے میں قربتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف نے بھی چند روز قبل تاجکستان کا دورہ کیا تھا جس میں اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت اور افغانستان کے ساتھ تعلقات میں تناؤ جب کہ امریکہ اور مغربی ملکوں کی جانب سے اہمیت نہ ملنے پر پاکستان وسطی ایشیائی ملکوں کے ساتھ روابط بڑھانے پر توجہ دے رہا ہے جسے ‘وژن وسطی ایشیا’ پالیسی کا نام دیا گیا ہے۔اس پالیسی کے تحت اسلام آباد وسطی ایشیا کے ساتھ سیاسی، اقتصادی اور توانائی کے شعبوں میں روابط مضبوط بنانے کے لیے پُر عزم ہے۔ کاسا 1000 توانائی منصوبے کو ویژن وسطی ایشیا کا ایک اہم جزو قرار دیا جاتا ہے۔پی پی آئی کے مطابق امریکی مبصرین پاکستان کے وسطی ایشیائی ممالک سے روابط میں اضافے کو ملک کی خارجہ پالیسی کو متنوع بنانے اور خطے میں ‘سفارتی تنہائی’ دور کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں۔