کراچی(پی پی آئی) دنیائے موسیقی کے بے تاج بادشاہ استاد نصرت فتح علی خان کو دنیا چھوڑے 27 برس گزر گئے۔ نصرت فتح علی خان نے عارفانہ کلام، گیتوں، غزلوں اور قوالیوں سے دنیا کو اپنا گرویدہ بنایا۔استاد نصرت فتح علی خان 13 اکتوبر 1948 کو پیدا ہوئے اور 48 برس کی عمر میں 16 اگست 1997 کو دنیا سے کوچ کر گئے۔ ان کے والد فتح علی خان اور تایا مبارک علی خان اپنے وقت کے مشہور قوال تھے۔نصرت فتح علی خان نے کلاسیکل موسیقی کو ایک نیا رنگ دیا۔ انہوں نے اس کو جدید میوزک کے منفرد انداز میں کچھ اس طرح پیش کیا کہ ان کے گانے ہر عمر کے لوگوں میں مقبول ہوئے۔ ان کے گائے کلام نہ صرف پاکستان میں بلکہ امریکہ اور یورپ جیسے ممالک میں بھی سنے گئے۔انہوں نے کئی بین الاقوامی فلموں میں میوزک بھی دیا۔ 1995 میں بننے والی ہالی ووڈ کی فلم ڈیڈ مین واکنگ میں ان کا ساونڈ ٹریک شامل تھا۔ 1987 میں حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں تمغہ حسن کارکردگی سے نواز گیا۔پاکستان فلم انڈسٹری اور موسیقی کی دنیا میں کی گئی خدمات پر انہیں نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ اس کے علاوہ ان کو یونیسکو کی جانب سے دیے جانے والے موسیقی کے انعام کے لیے بھی نامزد کیا گیا تھا۔