اسلام آباد(پی پی آئی) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام،وزیراعظم نے وزیرخزانہ اور چیئرمین ایف بی آر سے شارٹ فال پر رپورٹ طلب کر لی،ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں ہدف کے مقابلے میں 111 ارب روپے کم رہیں،ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد پاکستان پر آئی ایم ایف کا دباوبڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔بتایاگیا ہے کہ آئی ایم ایف نے اگست میں 898 ارب روپے ٹیکس جمع کرنے کا ٹارگٹ دیا تھاتاہم ایف بی آرنے 30 اگست تک 790 ارب روپے ٹیکس جمع کیا۔ پی پی آئی کے مطابق ہدف میں ناکامی نے ایک طرف آئی ایم ایف سے جاری 7 ارب ڈالر کی قرض کی ڈیل پر سوالیہ نشان لگا دئیے ہیں تو دوسری طرف حکومت کی جانب سے منی بجٹ لائے جانے کے امکانات میں بھی اضافہ کردیا ہے۔آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان طے شدہ معاہدے کے مطابق اگر حکومت ٹیکس اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی تو اضافی اقدامات کئے جائیں گے۔منی بجٹ سے فرٹیلائزر، امپورٹس، پروفیشنلز کی آمدنیوں اور کنٹریکٹرز پر مزید ٹیکس عائدکئے جائیں گے، حکومت پہلے ہی بیرونی فنانسنگ حاصل کرنے میں تاحال ناکام ہے۔ستمبر میں یہ شارٹ فال مزید بڑھنے کا امکان ہے۔