کوئٹہ(پی پی آ ئی) سردار بہادر خان (ایس بی کے) ویمن یونیورسٹی کے بھرتی ٹیسٹ میں منتخب ہونے والے امیدواروں نے صوبائی حکومت کے اس فیصلے پر شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے جس کے تحت خالی آسامیوں پر کنٹریکٹ کی بنیاد پر تقرریوں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ امیدواروں کا مطالبہ ہے کہ 9,000 مشتہر شدہ آسامیاں مستقل بنیادوں پر پر کی جائیں اور اگر ان کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو وہ احتجاج اور قانونی کارروائی کریں گے۔اتوار کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایس بی کے کے منتخب امیدواروں کے نائب صدر محمد عامر پندرانی، جو کہ قلات سے ہیں، اور دیگر نمایاں رہنماؤں بشمول مجاہد اکرم لانگو، محمد اقبال لانگو، شاہ فیصل لانگو اور عبد الاکیل لانگو نے حکومت کے اس فیصلے کی شدید مذمت کی جس کے تحت میرٹ کی بنیاد پر منتخب امیدواروں کو نظر انداز کرتے ہوئے کنٹریکٹ کی بنیاد پر تقرریوں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ آسامیاں 2023 میں گریڈ 9 سے 15 کے لیے مشتہر کی گئی تھیں اور ان کی تقرریوں کا عمل مستقل بنیادوں پر ہونا تھا۔ ایس بی کے ویمن یونیورسٹی کو اس بھرتی ٹیسٹ کا انعقاد کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی اور منتخب امیدواروں کی فہرست جاری کی گئی تھی۔
امیدواروں کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر حکومت اس بھرتی عمل کو نظر انداز کرتے ہوئے کنٹریکٹ کی بنیاد پر تقرریاں کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جو کہ ان کے مطابق ”ناقابل قبول” ہے۔محمد عامر پندرانی نے کہا، ”منتخب امیدواروں کے جائز حقوق کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا” اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایس بی کے یونیورسٹی کے ذریعے شفاف طور پر کی جانے والی بھرتی کے عمل کو تسلیم کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن امیدواروں نے میرٹ کی بنیاد پر کامیابی حاصل کی ہے، انہیں ہی ان آسامیاں دی جائیں۔امیدواروں نے واضح کیا کہ اگر تقرری کے احکامات فوراً جاری نہ کیے گئے تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے اور قانونی کارروائی کریں گے۔ وہ اس بات پر پختہ ہیں کہ بھرتی کے عمل کو سبوتاژ نہیں ہونے دیا جائے گا۔